فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
مجذوب کی تعریف وتحقیق مجذوب خواص کی اصطلاح میں اس کو کہتے ہیں جس کے واسطے کشش ہوجائے حق تعالی کی طرف سے جو اس آیت میں مذکور ہے، اﷲُ یَجْتَبِیْ إلَیْہِ مَن یَّشَائُ وَیَہْدِیْ إلَیْہِ مَن یُّنِیْب۔ یعنی اللہ کھینچ لیتا ہے جس کو چاہے اور ہدایت کرتا ہے اپنی طرف اس کو جو انابت کرے۔ یُنِیْبُ کی ضمیر اس شخص کی طرف راجع ہے، یہ دونوں دولتیں انابت اور کھینچ لینا مقبولوں کو نصیب ہوتی ہیں ، اور جو گمراہ ہو نہ اس کی طرف انابت ہوتی ہے نہ ادھر سے جذب ہوتا ہے پس مردود ہوجاتا ہے، شیطان جو مردود ہوا اسی وجہ سے کہ اِدھر سے انابت نہ ہوئی، اُدھر سے جذب نہ ہوا پس گمراہ ہوگیا، اور جو مجتبیٰ ہوتے ہیں اگر ان سے خطاء بھی ہوجاتی ہے تو دھودھلا کر ٹھیک کردیتے ہیں ۔ پس اس اصطلاح کے موافق تو جملہ انبیاء مجذوب ہوتے ہیں البتہ عوام کی اصطلاح میں مجذوب اس کو کہتے ہیں جس کی عقل جاتی رہے اور نبی کوئی ایسے نہیں ہوئے بلکہ سب اعلی درجہ کے دانش مند تھے۔۱؎ارباب حل وعقد کی تعریف اور اس کا مصداق شریعت نے بہت سے احکام میں ضرورت کے وقت عامۃ المسلمین (یعنی عام مسلمانوں ) کوسلطان کے قائم مقام ٹھہرایاہے ،جیسے نصبِ امام، خطیب جمعہ اور وقف کے متولی کا نصب کرنا وغیرہ لفقدان السلطان المسلم۔۲؎ لیکن اب عام مومنین کا اجتماع تو مشکل ہے اسی لئے وہ لوگ ان کے قائم مقام ہوں گے جن کو عام مومنین سمجھیں گے کہ یہ ہمارے بڑے ہیں ،ان کو زبان حال ------------------------------ ۱؎ التبلیغ ۱۷؍ ۲۱۹ ۲؎ ملفوظات اشرفیہ ص:۴۰۲