فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
رسوم و رواج کو ختم کرنے کا شرعی طریقہ رسوم ورواج میں عمل کی تبدیلی بھی ضروری ہے (کیونکہ) سینہ سے حرج (اورلزوم) نکلتانہیں مگر عمل کو ایک مدت تک بدل دینے سے ،اسی لئے اخراج حرج (یعنی دل سے اس کی برائی اور تنگی ختم کرنے کے لئے) ایسا کرنے سے ضرور عنداللہ ماجورہوگا ، اس کی نظیر میں حدیث شریف موجود ہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ سلم نے ایک مرتبہ بعض روغنی برتنوں میں نبیذ بنانے سے منع فرمادیا تھا پھر فرماتے ہیں کُنْتُ نَہَیْتُکُمْ عَنِ الدُّبَّا وَالْحَنْتَمِ فَانْبُذُوْا فِیْہَا فَاِنَّ الظَّرْف لَا یُحِلُّ شَیْئاً وَّلاَ یُحَرِّمُ ،(مسلم شریف) یعنی پہلے میں نے روغنی برتنوں میں نبیذبنانے سے منع کردیا تھا، اب اس میں نبیذ بنایا کرو، اور علت ارشاد بیان فرماتے ہیں کہ برتن نہ کسی چیز کو حرام کرتا ہے اور نہ حلال کرتا ہے ،پھر اس کے باوجود منع فرمادیا تھا، وجہ صرف یہ تھی کہ لوگ شراب کے عادی ہیں تھوڑے سے نشہ کو محسوس نہ کرسکیں گے، اور ان برتنوں میں پہلے شراب بنائی جاتی تھی، اس لئے خمر(شراب) سے پورا اجتناب نہ کرسکیں گے اور گنہگار ہوں گے، پس پورے اجتناب (بچنے) کا طریقہ یہی ہے کہ ان برتنوں میں نبیذ بنانے سے مطلقا روک دیاجائے، جب طبیعتیں شراب سے بالکل متنفر ہوجائیں اور ذرا سے نشہ کو پہچاننے لگیں تو پھر اجازت دیدی جائے ۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ عقیدہ بدل دو (یعنی اس کے ضروری ہونے کا عقیدہ نہ ہوبس) یعنی عقیدہ تودرست کردو لیکن عمل کے بدلنے میں چونکہ عام مخالفت ہوتی ہے اگر عمل باقی رہے جو کہ جائز ہے اور عقیدہ درست ہوجائے تو کیا حرج ہے ۔ لیکن یہ خیال غلط ہے اس لئے کہ تجربہ سے ثابت ہوچکا ہے کہ جیسا کہ عقیدہ کو عمل میں اثر ہے سی طرح اس کا عکس بھی ہے (یعنی عمل کو بھی عقیدہ میں اثر ہے) ظاہری اباحت (اور جواز) کو دیکھ کر لوگ اس عمل کو اختیار کرلیتے ہیں ،اور ان منکرات کو پہچانتے نہیں جوان کے ضمن میں پائے جاتے ہیں ، تو اس کے لئے اصلاح کا