فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
یہی راز ہے اس میں کہ صبی (بچہ) کی اقتداء محققین کے نزدیک تراویح میں بھی درست نہیں ہے اس لئے کہ اس کی نوافل ضعیف ہیں ، چنانچہ اگر شروع کرکے فاسد کردے تو قضاء نہیں ہے اور بالغ کے ذمہ قضاء ہے۔ بہر حال میرا مقصود یہ ہے کہ بدون قصد کے کوئی فعل معتبر نہیں ہے اور قصد قلب سے متعلق ہے۔۱؎نیت کی حقیقت وصورت، زبردستی کی نیت معتبر نہیں معاملہ حق تعالی کے ساتھ ہے محض لفظی نیت سے کام نہیں چلتا۔ جیسے ایک دفعہ میں کانپور گیا ہوا تھا اور مسافر تھا، دوسری جگہ جانے کو تیار ٹکٹ لینے کے لئے آگے آدمی کو بھیج دیا اور خود عشاء پڑھ کر جانے کو تھا، عشاء کی امامت کے لئے مجھ سے کہا گیا، میں نے کہا، اگر کوئی مقیم پڑھادے تو بہتر ہے شاید بعض مقتدی مسافر کی امامت کے مسائل سے ناواقف ہوں تو ایک صاحب فرماتے ہیں کہ تم اقامت کی نیت کرکے پوری نماز پڑھادو۔ تو ظاہر ہے کہ وہ نیت لفظی یا خیالی نیت ہوتی حقیقی نیت نہ ہوتی، غرض محض تصور سے کچھ نہیں ہوتا کیونکہ تصورِ نیت، نیت نہیں جیسا کہ تصور کفر، کفر نہیں بلکہ عزم کفر، کفر ہے، اسی طرح تصور ریاء ریاء نہیں بلکہ عزم ریاء، ریاء ہے۔۲؎ایک طاعت میں دوسری طاعت کا قصد کرنے کی تحقیق اور حدیث إنی لاُجَہِّزُ جَیْشِیْ واَنا فی الصَّلٰوۃ کی تشریح سوال: کسی طاعت میں غیر طاعت کا قصد تو نہ ہو مگر دوسری طاعت کا قصد ہو ------------------------------ ۱؎ الجناح ملحقہ مفاسد گناہ ص:۹۸ ۲؎ آداب التبلیغ ملحقہ دعوت و تبلیغ ص:۱۰۱