فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
دریافت کرنے لگے تو وہ یہ کہہ کر چھوٹ جائیں گے کہ ہم قانون کے عالم ہیں قانون کے واضع نہیں ، اور قوانین کی علت واضع قانون سے دریافت کیجئے اسی طرح علماء واضع قانون نہیں بلکہ قانون کے عالم ہیں واضع قانون حق تعالی ہیں تو علماء سے قوانین کی علت دریافت کرنا بھی سخت غلطی ہے۔۱؎اسلامی قوانین کی اہمیت ہم دیکھتے ہیں کہ بہت سے ان کاموں کی حکمت بھی ہماری سمجھ میں نہیں آتی جو ہمارے جیسے آدمی کے تجویز کئے ہوئے ہیں ، بہت سے قانونی احکام ایسے ہیں جن کی وجہ ہم کو معلوم نہیں اور ظاہراً ہماری مصلحت کے خلاف بھی ہیں اوربسا اوقات ان سے ہم کو نقصان بھی پہنچ جاتا ہے مگر ان کی وجہ پوچھنے کا کبھی حوصلہ نہیں ہوتا، بلکہ دل میں اطمینان ہوتا ہے کہ ظاہر میں یہ حکم خلاف مصلحت معلوم ہوتا ہے، اور ہم کو اس سے کچھ نقصان بھی ہے مگر واقع میں اس میں کوئی مصلحت ہوگی اور کوئی ضرورت ہوگی جس کی وجہ سے عقل مندوں کی ایک جماعت نے اس قانون کو پاس کیا ہے۔ حیرت کی بات ہے کہ آدمیوں کے بنائے ہوئے احکام پر تو اطمینان ہو اور ان میں کسی تعلیل وحجت کی ضرورت نہیں حالانکہ ان کے نقصان کا خود بھی مشاہدہ کرتے ہیں اور خدا تعالی کے احکام پر اطمینان نہ ہو حالانکہ ان کا علیم وحکیم ہونا بھی تسلیم ہے اورساتھ ہی اس کے ان کا ماں باپ سے زیادہ مہربان اور رؤف رحیم ہونا بھی مسلم ہے جس کا مقتضی یہ ہے کہ کوئی حکم غیر حکیمانہ ہرگز نہ ہوگا کیونکہ علیم وحکیم ہیں ، اور ہمارے واسطے خلاف مصلحت بھی نہ ہوگا، کیونکہ مہربان اور رحیم ہیں ، مگر غضب ہے کہ ان احکام کو ایسی بے قدری سے دیکھا گیا کہ کسی اپنے برابر والے کے حکم کو بھی اس نظر سے نہیں دیکھ سکتے، ہر حکم کی وجہ پوچھی جاتی ہے اور اس کی حکمت خود تراش کر اس پر حکم کی بناکی جاتی ہے۔۲؎ ------------------------------ ۱؎ دعوات عبدیت ۱۴؍ ۲۰ ۲؎ الاسلام التحقیقی ملحقہ محاسن اسلام ص ۵۰۱