فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
علت وحکمت کا فرق علت وجود میں مقدم ہوتی ہے اور حکمت متاخر، پس اپنے اپنے زمانہ میں دونوں موجود ہوسکتی ہیں ، علت کے ساتھ تو حکم وجوداً وعدماً دائر ہوتا ہے لیکن حکمت کے ساتھ دائر نہیں ہوتا یعنی حکمت کے تبدل سے حکم نہیں بدلتا اور اس کا فرق سمجھنا راسخین فی العلم کا کام ہے۔ مثلاً شدت سکرات موت حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی اس کی علت قوت مزاج وشدت تعلق بالامۃ ہے اور حکمت مقام صبر کی تکمیل اور ترقی درجات ہے۔۱؎جلب منفعت اور دفع مضرت کا فرق ضرر اور چیز ہے عدم النفع اورچیز ہے اس کو ایک مثال سے سمجھئے مثلاً آپ کی جیب میں ایک سورروپیہ کا نوٹ تھا، ایک شخص نے آپ سے وہ چھین لیا تو یہ ضرر ہوا، اور اگر آپ کو ایک نوٹ دینا چاہتا ہوں مگر پھر کوئی اس نوٹ کو دینے سے منع کردے تو اس میں آپ کا کچھ ضرر نہیں بلکہ صرف عدم النفع ہوا۔۲؎تقلید اور بیعت کا فرق ایک شیعہ نے سوال کیا تھا جو بالکل نیا سوال تھا میں بالکل خالی الذہن تھا مگراللہ تعالی نے عین وقت پر مدد فرمائی وہ سوال یہ تھا کہ تقلید اور بیعت میں کیا فرق ہے؟ میں نے کہا کہ تقلید کہتے ہیں اتباع کو اور بیعت کہتے ہیں معاہدہ اتباع کو۔۳؎تصرف اور کرامت کا فرق فرمایا: تصرف میں قصد بھی ضروری ہے اور علم بھی، اور کرامت میں قصد تو ہوتا ------------------------------ ۱؎ ملفوظات کمالات اشرفیہ ص ۶۲ امداد الفتاوی ۴؍ ۲۲۳ ۲؎ تربیت السالک ص ۱۹ ۳؎الافاضات ۶؍ ۳۲۵،ق۳