فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
بہالینا عموماً کافی نہیں ہوتا، اسی لئے فقہاء نے دَلک (رگڑنے) کو مطلقاً اور دلک رِجلین کو خصوصاً مستحب کہا ہے۔ اسی طرح مٰلِکِ یَوْمِ الدِّیْن میں مالکیت اور ملکیت دونوں کو جمع کیا گیا ہے مطلب یہ ہے کہ وہ مالک بھی ہیں ملک بھی ہیں ۔۱؎قرآن وحدیث میں واقع شدہ لفظ کراہت کا مفہوم اور اس کی توضیح قال النبی صلی اللہ علیہ وسلم ان اللہ کرہ لکم قیل وقال وکثر ۃ السوال واضاعۃ المال یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ حق تعالیٰ نے تمہارے لئے ناپسند فرمایاہے قیل وقال کو اور کثرت سوال کو اور مال کے ضائع کرنے کو۔ کراہت کا ترجمہ ’’ناپسندیدگی ‘‘ہے میرے بیان سے معلوم ہوگیا ہوگا کہ جن باتوں سے اس حدیث میں منع فرمایا گیاہے وہ باتیں معمولی نہیں ،اگر چہ منع کاعنوان ظاہراً بہت معمولی ہے کیونکہ اس کے لفظی معنی یہ ہیں کہ حق تعالیٰ نے ناپسند کیاہے فلاں فلاں کام کو اور یہ ظاہرا ً بہت معمولی سی بات ہے اوراگر کوئی طالب علم اس کا ترجمہ کرنے لگے تو وہ یہ کہہ سکتا ہے کہ یہ چیزیں مکروہ ہیں اور خشک طالب علموں کے نزدیک مکروہ کوئی بہت بڑی چیز نہیں ، لیکن وہ یاد رکھے کہ عنوان کی تبدیلی سے حقیقت کی تبدیلی نہیں ہواکرتی ،مکروہ کہو یا حرام یاناپسند سب کی حقیقت یہی ہے کہ خداتعالیٰ کے نزدیک یہ چیزیں بری ہیں ، رہی یہ بات کہ ان میں برائی کتنی ہے آیا اس درجہ کی ہے کہ جس کو طالب علم اپنی اصطلاح میں مکروہ سمجھتے ہیں یاعام لوگ ناپسند کہتے ہیں یا اس سے زیادہ ہے؟ بلادلیل اس کی تحدید کرلینا یہ اپنی ایجاد ہے۔ حقیقت تویہ ہے کہ جب حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے حدبیان نہیں کی تو ہم حد مقرر کرنے والے کون ہوتے ہیں اور جب تحدید نہ ہوئی تو اس لفظ کو بلا تقیید چھوڑ ------------------------------ ۱؎ اجر النبیل علی صبر الجلیل ملحقہ التبلیغ ۱۷؍ ۱۰۷