فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
گناہ کبیرہ و صغیرہ کی تعریف گناہ کبیرہ کی تعریف میں بہت اقوال ہیں جامع تر قول وہ ہے جس کو روح المعانی میں شیخ الاسلام بارزی سے نقل کیا ہے کہ جس گناہ پر کوئی وعید ہو، یا حد ہو ، یا اس پر لعنت آئی ہو، یا اس میں مفسدہ کسی ایسے ہی گناہ کے مفسدہ کے برابر یا زیادہ ہو جس پر وعید یا حد یا لعنت آئی ہو، یا وہ براہ تہاون فی الدین صادر ہو وہ کبیرہ ہے، اور اس کا مقابل صغیرہ، اور حدیثوں میں جو عدد وارد ہے، مقصود حصر نہیں ہے بلکہ مقتضائے وقت ان ہی کا ذکر ہوگا، پس صغیرہ کے بعد چند حالتیں ہیں ایک حالت تو یہ کہ کبیرہ سے بچے اور طاعاتِ ضروریہ کا پابند ہو، اس حالت میں وعدہ ہے کہ صغائر معاف ہوجائیں گے۔۱؎فتنہ کی تعریف یہ بات یاد رکھنے کے قابل ہے کہ خوفِ فتنہ جان کے اندیشہ کو کہتے ہیں یعنی جہاں مارپیٹ کا اندیشہ ہو با قی محض زبانی سب وشتم کو فتنہ نہیں کہتے، یہ بات یاد رکھنے کی ہے اور آج کل ایسا فتنہ کہ دوسرے کو مار ے پیٹے مشکل سے معلوم ہوتا ہے ۔۲؎قربتِ مقصودہ کی تعریف قربت مقصود ہ اس کو کہتے ہیں کہ جس میں خدا تعالی نے ثواب و اجر کا وعدہ فرمایا ہو۔۳؎محال شرعی کی تعریف محال شرعی وہ ہے کہ جس کے وقوع سے کسی خبر شرعی کا کذب لازم آئے جیسے ختم نبوت کے بعد کسی کو نبوت عطا ہونا ومثلہ، باقی مغفرت جمیع ذنوب لجمیع المومنین کو محال شرعی کہنا اس پر مبنی ہے کہ مغفرت کی تفسیر میں بلا عقوبت کی قید لگائی گئی جس پر کوئی دلیل نہیں ۔۴؎ ------------------------------ ۱؎ بیان القرآن ۱؍۱۱۲، سورۂ نساء پ:۵ ۲؎ الافاضات الیومیہ ۸؍ ۱۸۱ ۳؎ دعوات عبدیت ۵؍ ۱۴۴ ۴؎ بدائع ص ۵۱