فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
اتفاق سے عشرہ محرم میں ایک مقام پر تعزیہ داروں میں اور ہندوؤں میں جھگڑا ہوگیا ،کوئی درخت تھا وہاں کے سنی عمائد نے علماء سے استفتاء کیا کہ ہندوؤں کا اور تعزیہ داروں کا جھگڑا ہے ہم کو کیاکرنا چاہئے؟ علماء نے جواب دیا کہ کفر اور بدعت کی لڑائی ہے تم کو الگ رہنا چاہئے، پھروہ لوگ مولانا کے پاس دریافت کرنے آئے ،مولانا محمد یعقوب صاحب نے فرمایا کہ یہ بدعت اورکفر کی لڑائی نہیں ہے بلکہ اسلام اورکفر کی لڑائی ہے، کفار بدعت سمجھ کر تھوڑاہی مقابلہ کررہے ہیں ، وہ تو اسلامی شعار سمجھ کر مقابلہ کررہے ہیں جاؤ انکامقابلہ کرو، غرضیکہ تمام مسلمان متحد ہوکر لڑے، فتح ہوئی ،لیکن ان چیزوں کے سمجھنے کیلئے فہم اور عقل کی ضرورت ہے۔۱؎بجائے شکریہ اور جزاک اللہ کے تسلیم کہنا (سوال) جب کوئی شخص کسی کو کچھ دیتا ہے تو لینے والا اگر چھوٹا ہو تو شکریہ کے طور پر تسلیم کہتا ہے کیونکہ بعض وقت بڑے کو جزاک اللہ کہنے سے بے ادبی معلوم ہوتی ہے اوربجائے ’’السلام علیکم ‘‘ کے تسلیم کہنا خلاف سنت معلوم ہوتا ہے تو کیا کرے؟ ارشاد فرمایا کہ تسلیم سے یہاں سلام مقصود نہیں بلکہ یہ ایک اصطلاح ہے کہ بجائے شکریہ کے تسلیم کا لفظ کہہ دیتے ہیں اور اس میں مضائقہ نہیں معلوم ہوتا ، بلکہ اس موقع پر ’’السلام علیکم‘‘ کا استعمال غالباً فی غیر محلہ ہوگا۔۲؎ ------------------------------ ۱؎ الافاضات الیومیہ ج۴ ص۵ ،افادات اشرفیہ در مسائل سیاسیہ ۲؎ دعوات عبدیت ص۱۵۳