فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
جو امر شریعت میں قابل رعایت و قابل اہتمام نہ ہو دینی حیثیت سے اس کی رعایت اور اہتمام کرنا بدعت اور غلو فی الدین ہے بعض اوقات اخلاص میں غلطی سے غلو اور افراط ہوجاتا ہے یعنی قصد تو ہوتا ہے زیادہ اطاعت کا مگر وہ اطاعت بنظر غائر حد شریعت وسنت سے متجاوز ہوتی ہے اس کو بدعت کہتے ہیں ، چنانچہ حضرت عبداللہ بن سلام وغیرہ جو پہلے علماء یہود سے تھے اور اس مذہب میں ہفتہ (سنیچر) کا روز معظم تھا، اور اونٹ کا گوشت حرام تھا، ان صاحبوں کو اسلام (قبول کرنے) کے بعد یہ خیال ہوا کہ شریعت موسوی میں ہفتہ کی تعظیم واجب تھی اور شریعت محمدیہ میں اس کی بے تعظیمی واجب نہیں ، اسی طرح شریعت موسویہ میں اونٹ کا گوشت کھانا حرام تھا اور شریعت محمدیہ میں اس کا کھانا فرض نہیں ، سو اگر ہم بدستور ہفتہ (شنبہ) کی تعظیم کرتے رہیں اور اونٹ کا گوشت باوجود حلال اعتقاد رکھنے کے صرف عملاً ترک کردیں ، تو شریعت موسویہ کی بھی رعایت ہوجاوے اور شریعت محمدیہ کے بھی خلاف نہ ہو، اور اس میں خدا تعالیٰ کی زیادہ اطاعت اور دین کی زیادہ رعایت معلوم ہوتی ہے، اللہ تعالیٰ اس خیال کی اصلاح آیت آئندہ ( یَا اَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا ادْخُلُوْا فِیْ السِّلْمِ ) میں کس قدر اہتمام سے فرماتے ہیں ، جس کا حاصل یہ ہے کہ اسلام کامل فرض ہے اور اس کا کامل ہونا جب ہے کہ جو امر اسلام میں قابل رعایت نہ ہو اس کی رعایت دین ہونے کی حیثیت سے نہ کی جائے، اور ایسے امر کو دین سمجھنا یہ ایک شیطانی لغزش ہے اور بہ نسبت ظاہری معاصی کے اس کے اشد ہونے کے سبب یہ عذاب کا زیادہ مظنہ ہے۔۱؎ ------------------------------ ۱؎ بیان القرآن سورۂ بقرہ پ:۲، ص:۱۱۷