فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
(اور پیچیدہ اہم اور جدید مسائل) کا جواب تو محققین کی جماعت کے مشورے سے دیا جانا مناسب ہے دیوبند (یا کسی دینی مدرسہ کے دارالافتاء اور علماء محققین) سے رجوع فرمایا جائے۔۱؎ اجتہاد ہر شخص کاکام نہیں ہے جس کا جی چاہے چند اصطلاحات یا د کرکے مسند ارشاد پر متمکن ہوجائے بلکہ یہ اس شخص کا کام ہے کہ ظاہری ضروری علم کے ساتھ مدد خداوندی بھی ا س کے ساتھ ہو، اور اس کی علامت یہ ہے کہ علماء امت نے اس کے اقوال کو قبول کرلیا ہو اور علماء کا گروہ اس کی طرف متوجہ ہو۔۲؎ضروری تنبیہ جن جزئیات کو فقہاء متقدمین مستخرج کرچکے ہیں ان کا استخراج اب جائز نہیں کیونکہ ضرورت نہیں ، وجہ اس کی یہ ہے کہ حضرات سلف علم میں ، فراست میں ، تقوی میں زہد میں ، جہد فی الدین میں غرض سب باتوں میں ہم سے بڑھے ہوئے تھے، تو تعارض کے وقت ان کا اجتہاد مقدم ہوگا، باقی جزئیہ غیر منصوصہ میں اجتہاد کرکے عمل کرنا جائز(بلکہ واجب ) ہے۔۳؎ ------------------------------ ۱؎ امداد الفتاوی ص ۷۷۴ج۲ ۲؎ اکمال الصوم والعید ملحقہ برکات رمضان ص ۴۶۴ ۳؎ دعوات عبدیت ۱۴؍ ۱۰۴