فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
تکبر کانام وقار رکھا ہے، یا درکھو وقار کے خلاف کام وہ ہے جس میں دین پر بات آتی ہو اور جن میں دینی مصلحت پر کوئی اثر نہ پہنچے محض اپنی عرفی سبکی ہوتی ہو تو ایسا کام کرنا عین تواضع ہے آج کل جو لوگ وقار کا پوٹلہ بغل میں دبائے ہوئے ہیں وہ بیو ی کے ساتھ دوڑنے کو خلاف وقار سمجھیں گے۔ اگر کوئی ایسا کہے تو اس کے ایمان کی خیر نہیں یقینا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا فعل خلاف وقار نہ تھا ہاں تکبر کے خلاف ضرور تھا۔۱؎تاویل وتحریف کا فرق جو صَرف عن الظاہر بضرورت صارف قطعی ہو اور موافق قواعد عربیہ وشرعیہ ہو وہ تاویل ہے ورنہ تحریف۔۲؎اجازت ومشورہ کا فرق فرمایا: اجازت اورچیز ہے اورمشورہ اور چیز ہے آپ نے اجازت کو مشورہ سمجھا میں اجازت تو عام طور سے دیتا ہوں ، اور مشورہ کے یہ معنی ہوتے ہیں کہ وہ بات بتاؤں کہ جو صرف غیر مضر ہی نہیں مفید بھی ہو، اس کی مثال یہ ہے کہ طبیب سے اجازت چاہتے ہیں کہ گنّا کھالیں وہ اس کو اگر مضر نہیں دیکھتا تو کہہ دیتا ہے کہ کھالو یہ اجازت ہے۔ اورمشورہ یہ ہے کہ طبیب سے کہتے ہیں کہ آپ کے سپرد ہے جو مناسب ہو تدبیر بتلائیے وہ اس وقت ایسی تدبیر نہیں بتلائے گا جو غیر مضر اور غیر مفید ہوں بلکہ وہ تدبیر بتلائے گا جو مفید ہوں وہ اس وقت آپ کا متبع نہ ہوگا بلکہ اپنی رائے کا متبع ہوگا خواہ آپ کی طبیعت کے خلاف ہو۔۳؎ ------------------------------ ۱؎ بدائع ص ۱۳۳ ۲؎ امداد الفتاوی ۵؍ ۳۹۹ ۳؎ حسن العزیز چہارم