فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
ضرورت کی تعریف میں عموم ’’فرض ستر‘‘ ضرورت میں ساقط ہوجاتا ہے اور سنت کی ضرورت مباح کی ضرورت سے بڑھ کر ہے اور تداوی محض مباح ہے (جب )اس کے لئے نظر اور لمس جائز ہے تو ختنہ کے لئے بالاولی۔۱؎ضرورت کا معیار اور اس کے درجات ہر چیز کی ضرورت کا معیار یہ ہے کہ جس کے بغیر تکلیف ہو وہ ضروری ہے اور جس کے بغیر تکلیف نہ ہو وہ غیر ضروری ہے اب اگر اس میں اپنا دل خوش کرنے کی نیت ہے تو مباح ہے اور اگر دوسروں کی نظر میں بڑا بننے کی نیت ہو تو حرام ہے۔ پھر ضرورت کے بھی درجات ہیں ایک یہ ہے کہ جس کے بغیر کام نہ چل سکے یہ تو مباح کیا واجب ہے، دوسرے یہ کہ ایک چیز کے بغیر کام تو چل سکتا ہے مگر اس کے ہونے سے راحت ملتی ہے اگر نہ ہو تو تکلیف ہوگی گو کام چل جائے گا مگر دقت سے چلے گا (یہ بھی جائز ہے) (تیسری قسم یہ کہ)جس کے بغیر کوئی کام نہیں اٹکتا نہ اس کے بغیر تکلیف ہوگی، مگر اس کے ہونے سے اپنا دل خوش ہوگا یہ بھی جائز ہے بشرط وسعت اس میں بھی مضائقہ نہیں ۔ (چوتھی قسم یہ کہ) دوسروں کو دکھانے اور ان کے نظر میں بڑا بننے کے لئے کچھ سامان رکھا جائے یہ حرام ہے۔ ضرورت اور غیر ضرورت کے درجات جو میں نے بیان کئے یہ لباس اور زیور کے ساتھ خاص نہیں بلکہ یہ درجے ہر چیز میں ہیں ۔۲؎ مثال کے طور پر عمدہ لباس اگر اپنا جی خوش کرنے کے لئے یا اپنے کو ذلت ------------------------------ ۱؎ امداد الفتاوی ص ۲۳۹ ۲؎ التبلیغ ۴؍ ۱۶۶