فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
قضاء مبرم ومعلق کی تعریف قضاء معلق اصطلاح میں وہ ہے کہ جس کے وجود کو لوح محفوظ میں معلق علی الشرط کرکے لکھا گیا ہو،اورقضاء مبرم اصطلاح میں اس کو کہتے ہیں جوکہ لوح محفوظ میں کسی شرط پر تعلیق کرکے نہ لکھی گئی ہو بلکہ بلاتعلیق علی الشرط بطوراِبرام (حتمی فیصلہ کے طورپر)لکھی ہوئی ہو،لیکن اس سے یہ لازم نہیں آتا کہ یہ قضاء واقع میں بھی کسی شرط پر معلق نہیں ،کیونکہ ممکن ہے کہ لوح محفوظ میں بلاذکر تعلیق لکھا گیا ہو مگر علم الٰہی میں اس کی کوئی شرط موجود ہو کہ اگر وہ شرط پائی جائے تویہ بھی پائی جائے گی۔۱؎قبر اور عالمِ برزخ وعالمِ مثال کی تعریف اصطلاحِ شریعت میں قبر گڑھے کو نہیں کہتے بلکہ عالم مثال کو کہتے ہیں ،عالم مثال ہی کانام قبر ہے ،عالم برزخ کو عالم مثال بھی کہتے ہیں کیونکہ وہ مشابہ اس عالم(دنیا) کے بھی ہے ،یعنی باعتبار آخرت کے تو گویا کہ وہ دنیا ہے ،اور باعتبار دنیا کے گویا وہ آخرت ہے، تووہ ایسا عالم ہے جیسا کہ باغ کا پھاٹک کہ بہ نسبت باغ کے اندرونی حصہ کے تو گویا وہ باغ نہیں ، لیکن بہ نسبت باغ کے خارجی حصہ کے گویا وہ باغ ہے ،توجوانسان مرتا ہے پہلے اس عالم مثال ہی میں جاتا ہے ۔۲؎ فرمایا قبر نام ہے عالمِ برزخ کا اور وہ ایک حیات ہے مثل نوم کے کہ اس میں بھی ادراک ہوتا ہے الم ونعیم کا ۔۳؎عقل کی تعریف عقل کے معنی لغت میں روکنے والا ہیں اسی سے عِقال رسّی کو کہتے ہیں کہ وہ جانور کو بھاگنے سے روکتی ہے ، توعقل کا حاصل یہ ہوا کہ وہ ایسی قوت مدرکہ ہے جومضرت سے روکتی ہے۔۳؎ ------------------------------ ۱؎ ملفوظات دعوات عبدیت ص۱۰۵ ۲؎ اشرف الجواب ۴/۴۲۰،۲۲ ۳؎ دعوات عبدیت ص۱۰۳ ۴؎ اشرف الجواب۴۳۶ج۴