فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
جب کوئی طاعت معصیت راجحہ کا سبب بن جائے اس طاعت کا چھوڑنا واجب ہے لکھنؤ میں مدح صحابہ کی مجالس کے متعلق حضرت کا ارشاد روافض کی تبرا گوئی کے مقابلہ میں لکھنؤ کے بعض علماء نے مدح صحابہ کی مجالس جاری کی تھیں جس کے نتیجہ میں روافض کی تبرا گوئی اورتیز ہوگئی اس کے متعلق بعض حضرات نے حضرت سے سوال کیا، تو حضرت نے ان کو جواب لکھا جس کا خلاصہ بطور یاد داشت ایک پرچہ میں لکھا ہوا تھا جس کی نقل یہ ہے:الجواب: روی البخاری بسندہ عن ابن عباس فی قولہ تعالی ولاتجہر بصلاتک ولا تخافت بہا قال نزلت ورسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم محتف بمکۃ کان إذا صلی بأصحابہ رفع صوتہ بالقرآن فإذا سمع المشرکون سبوا القرآن من انزلہ ومن جاء بہ فقال اﷲ تعالی لنبیہ صلی اﷲ علیہ وسلم ولا تجہربصلوتک ای بقرائتک فیسمع المشرکون فیسبوا القرآن ولاتخافت بہا من اصحابک فلا تسمعہم وابتغ بین ذلک سبیلاً۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ خود قرآن کا جہر اور وہ بھی جماعت کی نماز میں کہ امام پر واجب ہے اگر سبب بن جائے قرآن کے سب وشتم کا تو ایسے وقت اتنے جہر کی ممانعت ہے کہ سب وشتم کرنے والوں کے کان میں آواز پہنچ جاوے تو مدح صحابہ کا اعلان وجہر فی نفسہ واجب بھی نہیں ، اگر سبب بن جائے صحابہ کے سبّ و شتم کا تو ایسے