فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
تکلیف کا مدار عقل پر ہے، نہ کہ حواس پر مجذوبین میں عقل نہیں ہوتی جیسے گھوڑے میں مثلاً عقل نہیں ہوتی مگر حواس درست ہوتے ہیں یا بچہ کی مثال بلوغ سے پہلے کہ اس وقت عقل (کامل) نہیں ہوتی مگر حواس ہوتے ہیں تو سلامت حواس مجذوبیت کے منافی نہیں ۔ اس سلامت حواس پر نماز وغیرہ کے فرض ہونے کا مدار نہیں ہوتا، اس کی فرضیت کے لئے عقل شرط ہے پس مجنون اسی طرح مجذوب (اور بچہ) عقل نہ ہونے کی وجہ سے احکام شرع کے مکلف نہیں ہوتے۔۱؎مکلف ہونے کے اعتبار سے لوگوں کی تین قسمیں فرمایا: لوگ تین قسم کے ہیں ایک کامل العقل، دوسرے ناقص العقل، تیسرے فاقد العقل، پہلا شخص مکلف کامل ہوتا ہے دوسرا مکلف ناقص ہے اور اسی کے تحت وہ شخص داخل ہے جس نے اپنے لڑکوں کو وصیت کی تھی کہ مجھ کو جلا کر راکھ کرکے اڑا دینا اور یہ بھی کہا تھا لئن قدر اﷲ علی الخ تیسری قسم مکلف ہی نہیں ۔۲؎کفار کے فروع میں مکلف ہونے نہ ہونے کی تحقیق اسی سے فیصلہ ہوجائے گا کہ کفار جزئیات کے مخاطب ہیں یا نہیں سو قبل ازوقت وہ مخاطب جزئیات کے نہیں البتہ جب وہ اس زمرے میں داخل ہوجائیں (یعنی اسلام میں ) اس وقت وہ بھی مخاطب ہیں ۔ اس کی ایسی مثال ہے کہ جیسے کالج میں ایک کورس بنایا گیا اور یہ خطاب کرکے اس کو پیش کیا گیا کہ اے طالب علمو! اس کو سیکھو تو یہاں جو خاص طالب علموں کو خطاب ------------------------------ ۱؎ الافاضات الیومیہ ۲؍ ۱۴۴ ۲؎ الکلمۃ الحق ص ۳۱