فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
فصل ۵ تاویل کرنے کا بیان نصوص میں تاویل کرنے کا قاعدہ اصول عقلیہ ونقلیہ قطعیہ میں مسلمہ ہے کہ محکم اور ظاہر میں اگر تعارض ہو تو ظاہر میں تاویل کریں گے یعنی اس کو ظاہر سے منصرف کرکے محکم کی طرف راجع کریں گے۔۱؎تاویل کی تعریف جو صَرف عن الظاہر بضرورت صارف قطعی ہو اور موافق قواعد شرعیہ ہو وہ تاویل ہے ورنہ تحریف۔۲؎تاویل کرنے کا ثبوت ایک غیر مقلد نے کہا کہ مولانا رومی اورشیرازی کی تاویل کرنے کی ضرورت ہی کیا ہے ان کے ظاہری الفاظ پر حکم کیوں نہیں لگایا جاتا؟ میں نے کہا کہ وہ ضرورت ایک حدیث سے ثابت ہے کہنے لگے کون سی حدیث میں ضرورت آئی ہے میں نے کہا کہ حدیث میں ہے کہ دو جنازے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سے گزرے اور صحابہ نے ایک کی مدح کی ایک کی مذمت، آپ نے دونوں پر فرمایا قَدْ وَجَبَتْ آگے وجبت کی تفسیر جنت اور نار سے فرمائی، اور اس کی وجہ یہ فرمائی کہ اَنْتُمْ شَہَدائَُ اﷲِ فِی الأرْض اتنا تو حدیث سے ثابت ہے۔ ------------------------------ ۱؎ امداد الفتاوی ۶؍ ۱۱۶ ۲؎ امداد الفتاوی ۵؍ ۳۹۹