فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
کما قالوا من ابتلی ببلیتین فلیختر أہونہما جس کے مآخذ کثیرہ میں سے ایک حدیث بریرہ میں یہ ارشاد نبوی بھی ہے۔ اعتقیہا واشترطی لہم الولاء وقال النووی فی شرح مسلم ما نصہ والثانیۃ والعشرون احتمال اخف المفسدتین لدفع اعظمہا واحتمال مفسدۃ یسیرۃ لتحصیل عظیمۃ علی ما بینا فی تاویل شرط الولاء لہم۔۱؎مثال اشد المفسدتین کے دفع کرنے کے لئے اخف المفسدتین کو اختیار کر لیا جاتا ہے اورہے تو یہ بھی برا مگر بہ نسبت دوسرے مفسدہ کے پھر بھی اخف ہے، میں اس کی ایک نظیر (مثال) بیان کرتا ہوں کہ بعض دیہات کی نسبت معلوم ہوا کہ وہاں بہت سے مسلمان آریہ ہونے والے ہیں ،چنانچہ بہت سے علماء وہاں گئے ہوئے تھے، میں بھی گیا تھا وہاں ایک شخص تھا’’ادھار سنگھ‘‘ میں نے ان سے پوچھا کہ ہم نے سنا ہے کہ تم آریہ ہوگئے کہنے لگا آریہ کاہے کو بنت ہم تو تاجیہ (تعزیہ) بناوت ہیں ، میں نے کہا تعزیہ خوب بنایا کرو، اس کو مت چھوڑنا، میں نے اس کو بدعت کی اجازت نہیں دی بلکہ کفر سے بچانا چاہا، اخف المفسدتین کو اختیار کرلیا کیونکہ آریہ بننا تو کفر ہے اور یہ بدعت ہے جو اخف ہے۔۲؎ اگرکسی جگہ بدعت ہی لوگوں کے دین کی حفاظت کا ذریعہ ہوجائے تو وہاں بدعت کوغنیمت سمجھنا چاہئے جب تک کہ ان کی پوری اصلاح نہ ہوجائے جیسے مولود شریف بہیئۃ معروفہ اور جگہ توبدعت ہے مگر کالج میں (موجودہ حالات میں ) جائز بلکہ واجب ہے،کیونکہ اس بہانہ سے وہ کبھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر شریف اور ------------------------------ ۱؎ افادات اشرفیہ ص:۳۳ ۲؎ حسن العزیز ص ۱۵۹ج۳