فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
نفل کرنا جائز نہیں جنہیں حج سے دینی ضرر ہوتا ہے کہ نفل کو تو ادا کرتے ہیں اورفرض کو چھوڑ بیٹھتے ہیں ، سو ظاہرہے کہ ایسوں کو حج سے قرب نہیں ہوتا بلکہ اور بُعد ہوجاتا ہے۔ (دوسری مثال ) مثلاً ہم نے جو کی روٹی کھائی اور کھا کرپیٹ میں درد ہوا تو جو ہم کو محبت تھی جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے وہ محبت اس حالت میں باقی نہ رہے گی بلکہ وحشت ہوگی اور خطرہ (یعنی وسوسہ) آئے گا کہ اچھا سنت پر عمل کیا کہ پیٹ میں درد ہوگیا ، آج متشددین ہی کی بدولت شریعت سے لوگوں کو نفرت ہوگئی،غرض یہ کہ سنن عادیہ ایسے شخص کے واسطے ناجائز ہیں جس کا نتیجہ یہ ہو کہ کوئی دینی ضرر پہنچ جائے۔ ۱؎سنت عادت سے متعلق اہم مضمون حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہی کہ جب سے میں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو کدّوکھاتے ہوئے دیکھا مجھ کو اس سے محبت ہوگئی، غیر طبعی کا طبعی بن جانا بدون کسی بڑے قوی مؤثر کے ممکن نہیں اور یہ بھی فرمایا عورتیں جو ہاتھ میں مہندی لگاتی ہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کورائحہ (خوشبو) پسند نہ تھا وجہ یہ معلوم ہوتی ہے کہ اس کی خوشبومیں ایک قسم کی تیز ی ہوتی ہے جو لطافت کے خلاف ہے اور یہ حضور کاا مرطبعی تھا ، ورنہ ڈاڑھی میں مہندی لگانے کی حضور نے خود ترغیب فرمائی ہے سواس وجہ سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا مہندی نہ لگاتی تھیں اپنی زینت کو محبوب کی خاطر چھوڑدینا بدون کامل محبت کے نہیں ہوسکتا مگر یہ سنن عادات ہیں ، عبادات نہیں ان میں اتباع دین میں مقصود نہیں اور اس میں غلو بھی مناسب نہیں ۔ اسی کی ایک تفریع میں فرمایا کہ مجھ سے ایک شخص نے سوال کیا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا عمامہ اور عصا کیسا تھا میں نے کہا کہ عمامہ اور عصاء کو پوچھتے ہو پہلے فرض کا اہتمام ہونا چاہئے عمامہ اور عصا تو سنت عادات میں سے ہے، اسی کی تفریع میں ایک بزرگ کی حکایت ------------------------------ ۱؎ التبلیغ احکام المال ص ۱۰۲ تا ۷۸