فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
عالم کہتے ہیں متقی متبع سنت کو کیونکہ مولوی میں نسبت ہے مولی کی طرف یعنی مولا والا، سوجب تک وہ اللہ والا ہے اسی وقت تک مولوی بھی ہے، لائق اتباع بھی ہے اورجب اس نے یہ رنگ بدلا اسی وقت سے وہ مولوی نہیں رہا۔۱؎ مولوی عربی داں کو نہیں بلکہ احکام داں کو کہتے ہیں ورنہ ابوجہل بہت بڑا مولوی ہوتا۔۲؎ولی کی تعریف میں کہتا ہوں کہ نظراً الی الظاہر کسی کو شیخ، زاہد، عارف، عاشق، سالک کہنا تو جائز ہے لیکن ولی اللہ کہنا ناجائز ہے کیونکہ ولایت یعنی قرب خاص ومقبولیت امرمخفی ہے اس کا دعوی شہادۃ من غیر علم میں داخل ہے اگر کسی شخص کو ولی اللہ کہنا ہو تو یہ تعبیر ہونا چاہئے کہ بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ فلاں شخص ولی ہے باقی حقیقت الحال سے علام الغیوب ہی واقف ہے۔۳؎خشوع وخضوع کی تعریف خشوع لغۃ مطلقاً سکون کا نام ہے اور شرعاً سکون جوارح جس کی حقیقت ظاہر ہے اور سکون قلب جس کی حقیقت حرکت فکریہ کا انقطاع ہے۔۴؎نسبت کی تعریف نسبت کے لغوی معنی ہیں لگاؤ اور تعلق کے اور اصطلاحی معنی ہیں بندہ کا حق تعالی سے خاص قسم کا تعلق یعنی اطاعت اور ذکر غالب کا، اور حق تعالی کا بندہ سے خاص قسم کا تعلق یعنی قبول ورضاء جیسا کہ عاشق مطیع اور وفادار معشوق میں ہوتا ہے۔۵؎ ------------------------------ ۱؎ التبلیغ ۱؍ ۱۳۴ ۲؎ملحوظات جدید ملفوظات ۳؎ بوادر النوادر ص ۵۸۸ ۴؎ تجدید تصوف ص ۲۷۸ ۵؎تجدید تصوف ص ۶۷