فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
شبہ کی تعریف شبہ کس کو کہتے ہیں ؟ شبہ کہتے ہیں مشابہ حقیقت کو، اور مشابہ کے لئے کوئی وجہ شبہ ہوتی ہے اور اس کے مراتب مختلف ہیں کبھی مشابہت قوی ہوتی ہے اور کبھی ضعیف، امام صاحب نے حدود کے ساقط کرنے کے لئے ادنی درجہ کی مشابہت کو بھی معتبر مانا ہے۔۱؎غیبت کی تعریف کہنے والے کو اگریہ یقین ہوجائے کہ یہی تذکرہ اگر بعینہ اسے پہنچادیا جائے تو وہ ناراض نہ ہوگا تو یہ غیبت نہیں ، اس تذکرہ سے (اگر) اصلاح کا تعلق ہو یا بطور حزن کے تذکرہ کیا جائے تو یہ غیبت نہیں ۔۲؎ غیبت یہ ہے کہ کسی کے پیچھے اس کی ایسی برائی کرنا کہ اگر اس کے سامنے کی جائے تو اس کو رنج ہو گو وہ سچی ہی بات ہو ورنہ بہتان ہوگا اور پیٹھ پیچھے کی قید سے یہ نہ سمجھا جائے کہ سامنے جائز ہے کیونکہ وہ طنز میں داخل ہے جس کی ممانعت آئی ہے۔۳؎ذلت کی تعریف فرمایا کہ ذلت کہتے ہیں عرضِ احتیاج کو اگرآدمی کچھ سوال نہ کرے تو کچھ ذلت نہیں چاہے لنگوٹہ باندھے پھرے۔۴؎اشراف نفس کی تعریف اشراف مطلق انتظار بمعنی احتمال کو نہیں کہتے بلکہ خاص اس انتظار کو جس کے یہ آثار ہوں کہ اگر نہ ملے تو قلب میں کدورت ہو، اس پر غصہ آئے اور اس درجہ کا اشراف (یعنی مطلق انتظار) بھی اہل توکل کے لئے مذموم ہے اور اہل حرفہ کے لئے مذموم نہیں ہے۔۵؎ ------------------------------ ۱؎ حسن العزیز ۴؍ ۳۶۴ ۲؎ ملحوظات ص ۷۲ ۳؎ بیان القرآن ص ۴۷ج۱۱ ۴؎ ملحوظات ص ۱۰ ۵؎بوادر النوادر ص ۷۵