فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
(۳) مجبوری اور اشد ضرورت میں ان لوگوں کے قول پر عمل کرلو جو جوازسود دارالحرب کے قائل ہیں ۔۱؎ (۴) عرض کیا گیا کہ ربڑ کے انسان بنائے جاتے ہیں جن کی مدد سے تشریح وغیرہ سیکھی جاتی ہے اور بنائے ہی اسی غرض سے جاتے ہیں ، ارشاد فرمایا کہ یہ اچھی صورت ہے لیکن اس میں تصویر اور مورت رکھنے کی حرمت لازم آتی ہے،اس کی صورت یہ ہے کہ سر وغیرہ کو جدا جدا رکھا جائے۔۲؎ (۵) سوال: طلاء کے نسخہ میں کیچوے، کھچوے وغیرہ مار کر ڈالے جاتے ہیں مرض کے لئے ان چیزوں کی جان کھونا جائز ہے یانہیں ؟ جواب: چونکہ شرع میں یہ ضرورتیں معتبر ہیں اس لئے جائز ہوگا ہاں تکلیف زائد از ضرورت دے کر مارنا جائز نہیں ۔ (۶) موذی جانور وں کو آگ میں جلانے کا کیا حکم ہے؟ جواب: اگر وہ کسی اورطریق سے دفع نہ ہوں تو پھر مجبوری کی وجہ سے جائز ہے اور اگر کسی طرح اور طریق سے ہلاک ہوجائے تب جلانا جائز نہیں ۔۳؎محققین کا مسلک فرمایا محققین کا مسلک یہ ہے کہ اپنے نفس کے عمل میں تنگی برتے اوراعلی وادنی کو عمل کے لئے اختیار کرے مگر رائے اور فتوی میں وسعت رکھے کہ لوگوں کے لئے مقدور بھر آسانی کرے جیسا کہ ایک حدیث میں ارشاد ہے: ماکرہت فدعْہُ ولاتحرمہ علی احدٍ۔ احوط یہ ہے کہ عمل میں تو اشد پر عمل کرے اور دوسرے لوگوں سے معاملہ کرنے میں ارفق پر عمل کرے۔۴؎ ------------------------------ ۱؎ دعوات عبدیت ۱۹؍ ۱۵۱ ۲؎ دعوات عبدیت ۱۹؍ ۱۴۸ ۳؎ امدا د الفتاوی ۴؍ ۲۶۴ ۴؎ مجالس حکیم الامت ص ۱۶۰