فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
حضرات مجتہدین کا خوف الٰہی قاضی ابو یوسفؒ کا واقعہ امام ابو یوسف رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے وصال کے وقت حق تعالیٰ سے عرض کیا کہ خداوندا! میں نے اپنے زمانہ قضا میں جہاں تک مجھ سے ہوسکا ہے خلاف حق فیصلہ نہیں کیا ،نہ کسی فریق کی رعایت کی ہے ہمیشہ حق کی حمایت کی ہے، مگر ایک بار مجھ سے یہ غلطی ہوگئی کہ خلیفہ ہارون الرشید کا مقدمہ ایک یہودی کے ساتھ تھا اس وقت میں نے خلیفہ کو اپنی مسند پر بٹھلایا اور خود یہودی کے برابر بیٹھا، حالانکہ ایسا نہ کرنا چاہئے تھا، پھر فیصلہ میں ڈگری میں نے یہودی ہی کو دی مگر فریقین کی نشست میں جو مساوات لازم تھی اس میں مجھ سے غلطی ہوگئی اس گناہ سے میں توبہ و استغفار کرتا ہوں اور معافی چاہتا ہوں ، پھر امام ابو یوسف بہت روئے اور اس لغزش پر بہت اہتمام سے بار بار استغفار کیا۔ اس سے آپ کو یہ بھی معلوم ہوگیا ہوگا کہ یہ حضرات مجتہدین خدا تعالیٰ سے کس قدر خائف تھے اور وہ اتباعِ احکام کا کس درجہ اہتمام کرتے تھے تو کیا ان حضرات کے متعلق یہ وسوسہ ہوسکتا ہے کہ وہ قصداً قرآن و حدیث پر قیاس کو اور اپنی رائے کو مقدم کریں گے اور اپنی رائے کے مقابلہ میں نصوصِ شریعت کو چھوڑدیں گے؟ جو لوگ ان کی شان میں ایسی سخت بات کہتے ہیں وہ اپنی عاقبت کی خیر منائیں ’’ سُبْحَانَکَ ہٰذَا بُہْتَانٌ عَظِیْمٌ‘‘۔۱؎فقہ تمام فنون میں سب سے زیادہ مشکل اور بہت نازک فن ہے فرمایا کہ مجھے تو تمام علوم وفنون میں فقہ سب سے زیادہ مشکل معلوم ہوتا ہے، اور تواضعاً یہ بھی فرمایا کہ مجھے تو اس فن سے مناسبت نہیں بالکل عاجز ہوجاتا ہوں ۔ ------------------------------ ۱؎ الارتیاب والاغتیاب ملحقہ اصلاح اعمال ص:۵۴۴