فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
کیا کرتے تھے اور اس کی حکمت یہ بتلاتے تھے کہ میں اس لئے کرتا ہوں تاکہ لوگ شیعوں کی مجلس میں نہ جائیں ۔ ایک غیر مقلد مولوی صاحب نے بڑا اچھا جواب دیا کہ اگر ایسا ہی ہے، تو ہندوؤں کی ہولی اوردیوالی بھی اسی نیت سے کرنی چاہئے تاکہ لوگ ان کے مجمعوں میں نہ جائیں ۔۱؎ ایک عالم صاحب نے محرم میں دسویں ایجاد کی تھی جس میں وہ شہادت نامہ پڑھواتے تھے، نیت تو ان کی یہ تھی کہ لوگ شیعوں کی مجلس میں شریک نہ ہوں ، لیکن ان کا یہ مقصود بھی حاصل نہ ہوا، لوگ اس سے فارغ ہوکر شیعوں کی مجلسوں میں جاتے تھے اور کہتے تھے کہ میاں چلو! ان کمبختوں کے یہاں بھی دیکھ آئیں کیا ہورہا ہے؟ یہ ہیں بدعت کی مصلحتیں ، میں تو کہتا ہوں کہ اگر یہ مصلحتیں واقعی مصلحتیں ہیں ، تو خدا تعالی نے ان مصلحتوں کی رعایت نہ کرنے کے باوجود یہ کیوں فرما دیا تھا کہ: اَلْیَوْم أکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنکُمْ (کہ میں نے دین کو مکمل کردیا)۔۲؎اِحیاء سنت کی تعریف شاہ عبدالقادر صاحب نے مولوی محمد یعقوب کی معرفت مولوی محمد اسمٰعیل صاحب کو یہ کہلایا کہ تم رفع یدین چھوڑ دو، اس سے خواہ مخواہ فتنہ ہوگا،مولوی اسمعیل صاحب نے جواب دیاکہ اگر عوام کے فتنہ کا خیال کیا جائے تو پھر اس حدیث کے کیا معنی ہوں گے، من تمسک بسنتی عند فساد امتی فلہ اجر مأۃ شہید۔ اس کو سن کر شاہ عبدالقادر صاحب نے فرمایا ہم تو سمجھے کہ اسماعیل عالم ہوگیا، مگر وہ تو ایک حدیث کے معنی بھی نہیں سمجھا ، یہ حکم تو اس وقت ہے جب کہ سنت کے مقابل خلاف سنت ہو اور مانحن فیہ میں سنت کے خلاف سنت نہیں بلکہ دوسری سنت ہے کیونکہ جس طرح رفع یدین سنت ہے اسی طرح ارسال بھی سنت ہے۔۳؎ ------------------------------ ۱؎ حسن العزیز ۲؍ ۳۲۹ ۲؎ النور ص ۱۷۵ مواعظ عید میلاد النبی ۳؎ بوادرالنوادر ص۴۶۹ج۲