فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
الجواب قولہ‘ :کس طورسے اخذ فرمایا ہے ؟ اقول: جن احادیث سے اجتہاد کی اجازت اور اس میں خطاسے معذور ہونا ثابت ہے وہ اس تخصیص وتقیید کی دلیل ہے ،البتہ جس شخص کے نزدیک اس کی خطا ثابت ہوجائے گی وہ اتباع نہ کرے گا ،اور جس کے نزدیک خطا ثابت نہیں ہوئی وہ اتباع کرے گا۔ قولہ‘:تعریف کیا ہے؟ اقول: جو بعینہٖ سنت میں وارد نہ ہو ،لیکن کسی کلیہ سے مستنبط ہوتی ہو۔ قولہ‘ : معلوم ہونا چاہئے ۔ اقول : بعدتعیین حقیقیہ کلیہ کے جزئیات پر اس کو منطبق کرلیا جائے ۔ قولہ‘: یاعلیحدہ؟ اقول: سیّئہ اور حقیقیہ ایک ہے اور حسنہ اور صوریہ ایک ۔ قولہ‘:کون ہے ؟ اقول: دین ہے ۔ قولہ‘: ثواب ضرورہوگا۔ اقول:ہاں لیکن جو یقینی دین ہے وہ یقینی ثواب ہے ،اور جو ظنی دین ہے وہ ظنی ثواب ہے ، قولہ‘: معلوم ہونا چاہئے ۔ اقول:کتب اصول اور رسالہ اقتصاد مؤلفہ احقر میں دیکھ لیاجائے ۔۱؎ ------------------------------ ۱؎ امدادالفتاویٰ ج۵ص۲۹۲سوال نمبر۲۶۵