فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
امر مندوب پر اصرار کرنا یا اپنی طرف سے تخصیص و تعیین کرنا بھی مذموم اور داخل بدعت ہے کسی امر غیر ضروری کو اپنے عقیدہ میں ضروری اور مؤکد سمجھ لینا یا عمل میں اس کی پابندی اصرار کے ساتھ اس طرح کرنا کہ فرائض وواجبات کے مثل یا زیادہ اس کا اہتمام ہو اور اس کے ترک کو مذموم اور تارک کو قابل ملامت وشناعت جانتا ہو، یہ دونوں امر مذموم ہیں کیونکہ اس میں حکم شرع کو توڑ دینا ہے اور تقیید وتعیین وتخصیص والتزام وتحدید وغیرہ اس قاعدہ کے اور مسئلہ کے عنوانات وتعبیرات ہیں ۔ اللہ تعالی نے فرمایا کہ جوشخص تجاوز کرے گااللہ تعالی شانہ کی حدوں سے پس ایسے لوگ ظالم ہیں ۔ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ تم میں ہرشخص کولازم ہے کہ اپنی نماز میں شیطان کا حصہ مقرر نہ کرے وہ یہ کہ نماز کے بعد داہنی طرف سے پھر نے کو ضروری سمجھنے لگے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بسا اوقات بائیں جانب سے پھر تے دیکھا ہے۔ (بخاری ومسلم) طیبی شارح مشکوۃ نے کہا ہے کہ اس حدیث سے یہ بات نکلتی ہے کہ جو شخص کسی امر مستحب پراصرار کرے اور اس کو عزیمت اورضروری قرار دے لے اور کبھی رخصت پر یعنی اس کی دوسری شق مقابل پر عمل نہ کرے تو ایسے شخص سے شیطان اپنا حصہ گمراہ کرنے کا حاصل کرلیتا ہے، پھر ایسے شخص کا تو کیا کہنا جو کسی بدعت یا امر منکر یعنی خلاف شرع عقیدہ یا عمل پر اصرار کرتا ہو۔ صاحب مجمع نے فرمایا ہے کہ اس حدیث سے یہ بات نکلتی ہے کہ امر مندوب بھی مکروہ ہوتا ہے جب یہ اندیشہ ہو کہ یہ اپنے رتبہ سے بڑھ جائے گا، اسی بناء پرفقہاء