فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
اوراگر اتباع کا دعوی تو ہے مگر واقع میں متبع نہیں جیسے اہل بدعت اورفاسق وفاجر، وہ بھی کرامت نہیں استدراج ہے بس کرامت وہ کہلائے گی جب ایسے فعل کا صدور کامل التقویٰ سے ہو۔۱؎زہد کی تعریف زہد ترک لذات کا نام نہیں محض تقلیل لذات کافی ہے یعنی لذت میں انہماک نہ ہو کہ رات دن اسی فکر میں رہے کہ یہ چیز پکنی چاہئے وہ چیز منگانی چاہئے، نفیس نفیس کھانوں اور کپڑوں ہی کی فکر میں لگا رہنا، یہ البتہ زہد کے منافی ہے ورنہ بلا تکلف اور بلا اہتمام خاص لذات میسر آجائیں تو یہ حق تعالی کی نعمت ہے شکر کرنا چاہئے۔۲؎حرص کی تعریف حرص کے یہ معنی ہیں کہ نہ ملنے کی صورت میں تلاش کرنا اور قلب کا اس طرف کھینچنا یہ اگر پایا جائے تو واقعی مرض ہے۔۳؎نفس اور مجاہدہ کی تعریف مجاہدہ کی حقیقت مخالفت نفس ہے اور نفس کی فطرت آزاد پسند ہے اور نفس کی حقیقت صوفیہ کے نزدیک ایک جوہر ہے جو داعی الی الشر ہے آگے صفات کے اعتبار سے اس کی تین قسمیں ہیں امارہ ، لوّامہ، مطمئنہ۔۴؎نفس کی تعریف وتقسیم (امّارہ، لوّامہ، مطمئنّہ) نفس انسان کے اندر ایک قوت ہے جس سے کسی چیز کی خواہش کرتا ہے خواہ وہ خواہش خیر ہو یا شر، اگر اکثر شر کی خواہش کرے اور نادم بھی نہ ہو اس وقت امارہ کہلاتا ------------------------------ ۱؎ بوادر النوادر ص: ۷۸،تجدید ص :۹۱ ۲؎ تجدید ص ۷۵ ۳؎حسن العزیز ۴؍۴۰۵ ۴؎الکلمۃ الحق ص ۱۰۷