فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
بسم اللہ الرحمن الرحیم مقدمۃ الکتاب حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی قدس سرہ کی تصانیف اور آپ کے ملفوظات و مواعظ رشد و ہدایت کا گنجینہ، حکمت و معرفت کا خزینہ، طالبین دین کے لیے ایک نعمت عظمیٰ، شریعت کی روح اور طریقت کی جان ہیں ۔ جن سے خلق اللہ کو بڑا فائدہ پہنچا، ان کے مطالعہ سے ایمان میں تازگی اورروح میں بالیدگی پیدا ہوتی ہے۔ امت محمدیہ میں یہ شرف کسی خطیب کو حاصل نہیں کہ اس کے تمام تر مواعظ و ملفوظات قلمبند و محفوظ ہوں ، یہ خصوصیت حکیم الامت ہی کو حاصل ہے اور یہ حضرت کی کرامات میں سے ہے کہ تصنیفات کی طرح من و عن آپ کے مواعظ و ملفوظات بھی محفوظ ہیں ۔ بفضلہ تعالیٰ مجھے بچین ہی سے حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی تالیفات خصوصاً مواعظ وملفوظات کے دیکھنے اوران سے مستفید ہونے کی سعادت نصیب ہوئی، میری نظر جب ان بکھرئے ہوئے گراں قدر موتیوں پر پڑی، اسی وقت ایک خیال مسلط ہوگیا کہ کیوں نہ ان جواہرات کی روشنی سے امت کو روشناس کرایا جائے۔ تصانیف تو چونکہ موضوع وار عناوین کے تحت ایک خاص انداز پر مرتب ہوتی ہیں جن میں مضامین تلاش کرنا آسان ہوتا ہے مگر مواعظ و ملفوظات کا انداز اس سے مختلف ہوتا ہے ان میں مضامین منتشر اوربکھرے ہوتے ہیں ، عنوانات ندارد، موضوعِ سخن بدلتا رہتا ہے اس لیے کیوں نہ ان بکھرے ہوئے موتیوں کو یکجا کرکے ہر موتی کو اپنی صنف میں لاحق کرکے ایک قلعہ تعمیر کیا جائے اور مواعظ و ملفوظات کو فن وار عنوانات