فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
میں سوئِ ظن سے مراد یہ ہے کہ جس کا تجربہ نہ ہوچکا ہو اس سے لین دین نہ کرے، روپیہ نہ دے تو اس معنی کر معاملات میں سوء ظن رکھے باقی اعتقاد میں سب سے حسن ظن رکھے کسی کو برا نہ سمجھے۔۱؎قرائن کے معتبر ہونے کی دلیل نہی عن طعام المتبارئین میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فخر کرنے والوں کے کھانے سے منع فرمایا ہے حالانکہ زبان سے (فخر کا ) کوئی بھی اقرار نہیں کرسکتا پس اگر قرائن وغیرہ سے یہ بات نہیں معلوم ہوسکتی تو اس حدیث پر عمل کیوں کرسکتا ہے۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ قرائن وغیرہ سے فخر معلوم ہوجاتا ہے اور اس کا اعتبار کرنا جائز ہے۔۲؎ ------------------------------ ۱؎ انفاص عیسی ۲؍ ۶۱۹ ۲؎ دعوات عبدیت ۱۹؍ ۱۴