فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
فقہاء اور محدثین کا فرق محدثین کا مطمح نظر روایت ہوتی ہے اور فقہاء درایت سے کام لیتے ہیں جیسے غنا محدثین کے نزدیک بلا مزامیر جائز ہے کیونکہ حدیث میں لفظ’ ’ معازف‘‘ کا آیا ہے اورفقہاء کے نزدیک بلا مزامیر بھی جائز نہیں کیونکہ وہ علت کو سمجھتے ہیں اور وہ (علت)خوف فتنہ ہے اور وہ جیسے مزامیر میں ہے صرف غناء میں بھی موجود ہے۔ محدثین نص سے تجاوز نہیں کرتے اور فقہاء اصل منشاء حکم کو معلوم کرکے دیگر مواقع تک حکم کو متعدی کرتے ہیں ۔۱؎اتباع وحی کی ضرورت اور رائے کی مذمت یہ امر تمام اہل حق میں مشترک ہے کہ ان کا اصلی مقصود وحی کا اتباع ہے، اس سے فرقۂ حقہ کی پہچان سمجھ میں آگئی ہوگی اور ما انا علیہ واصحابی کے (معنی بھی) معلوم ہوگئے ہوں گے۔ الحمدﷲ الحمدﷲ کہ کوئی فرقہ بجز اہل سنت کے اپنے لیے اس طرز کو ثابت نہیں کرسکتا اور یہی معیار ہے حق و باطل کا بموجب حدیث مذکور کے، تو اہل سنت ہی کو فرقہ حقہ ہونے کا فخر حاصل ہوا، جس کی وجہ یہی ہے کہ یہ لوگ رائے کو دخل نہیں دیتے، ہر امر میں وحی کی اتباع کی کوشش کرتے ہیں ، بڑی چیز وحی ہی ہے مسلمان کے لیے، اسلام نام ہی ہے’’ گردن رکھنے کا حق تعالیٰ کے سامنے‘‘ اور حق تعالیٰ کے احکام جس ذریعہ سے معلوم ہوتے ہیں اسی کا نام وحی ہے تو اسلام نام ہوا وحی کے سامنے گردن رکھ دینے اور اس کے اتباع کا، دین کا یہی خلاصہ ہے، اور جب اپنی رائے آگئی تو وحی کا اتباع کہاں رہا یہ تو رائے اور ہویٰ کا اتباع ہوا اور اتباع رائے اور ہویٰ کی بڑی مذمت آئی ہے، تمام قرآن و حدیث اس مضمون سے بھر ے ہوئے ہیں ۔ ------------------------------ ۱؎ حسن العزیز ص۳۴۵ج:۴