فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ کے گوشت شتر (اونٹ) چھوڑنے پر آیت ’’یٰاَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا ادْخُلُوْا‘‘ نازل ہونا اس کی کافی دلیل ہے، اور اس میں بھی خاص کر جب کہ ان کو دیکھ کر ان کی تقلید کی جائے کہ اتفاقی تشبہ سے یہ اوربھی زیادہ مذموم ہے۔۱؎تشبہ کے احکام کا خلاصہ تشبہ بالکفار امور مذہبیہ میں تو حرام ہے اورشعار قومی میں مکروہ تحریمی ہے، باقی ایجادات اور انتظامات میں جائز ہے، وہ حقیقت میں تشبہ ہی نہیں ، اور جو چیزیں کہ کفار ہی کے پاس ہوں اور مسلمانوں کے یہاں اس کا بدل نہ ہو، اور وہ شئی کفار کا شعار قومی یا امر مذہبی نہ ہو تو اس کا اختیار کرنا جائز ہے، جیسے بندوق ہوائی جہاز وغیرہ، اور جو ایجاد ایسی ہیں جس کا بدل مسلمانوں کے یہاں موجود ہے اس میں تشبہ مکروہ ہے جیسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فارسی کمان سے منع فرمایا۔۲؎ سوال نمبر ۸۲۳: آج کل ہندوستان میں جو کھیل رائج ہیں ، مثلاً ہاکی ، فٹ بال، کرکٹ وغیرہ، بخیال ورزش ان کا کھیلنا درست ہے یا نہیں ؟ جواب: اگر اسی درجہ کی قوت و منفعت کی ورزش دوسرے طرق غیر ماخوذ من الکفار سے بھی حاصل ہوسکتی ہو، تب تو طرق مذکورہ فی السوال بوجہ تشبہ کے قابل ترک ہیں ، کما نہی رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم بعضہم عن الرمی بالقوس الفارسی، اور اگر دوسرے طرق اس درجہ کے نہ ہوں تو کچھ حرج نہیں ، بشرطیکہ فساق سے اختلاط نہ ہو کما اجازوا استعمال البندوق من غیر نکیر، وقد رُئی النبی صلی اﷲ علیہ وسلم فی المنام یقول فی البندوق نعم السلاح۔۳؎ فی المشکوۃ قبیل باب آداب السفر عن علی قال کانت بید رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم قوس عربیۃ فرای رجلاً بیدہ قوس ------------------------------ ۱؎ بوادرالنوادر ص ۳۱۷ ۲؎ انفاس عیسی ص ۱۹ ۳؎ امدادالفتاویٰ ۴؍۲۶۲