فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
عن ابن عمر سمعت الحجاج یخطب فذکر کلاما انکرتہ فاردت ان اغیرہ فذکرت قول النبی صلی اللہ علیہ وسلم لاینبغی للمومن ان یذِل نفسہ قلت یا رسول اﷲ کیف یذل نفسہ قال یتعرض من البلاء لما لا یطیق للبزار والکبیروالاوسط (ابوامامۃ) رفعہ اذا رأیتم أمرا لا تستطیعون غیرہ فاصبروا حتی یکون اﷲ ہوالذی یغیرہ (لکبیر بضعف)، (لکن الحکم ثابت بالقطعیات) کذا فی جمع الفوائد۔۱؎مسکوت عنہ اور منہی عنہ کی تعریف جن چیزوں کی حاجت خیر القرون میں نہ ہوئی اور خیر القرون کے بعد حاجت پیش آئی اور نصوص ان کے خلاف نہ ہوں تو وہ مسکوت عنہا ہوسکتی ہیں لیکن ان چیزوں کی تو ہمیشہ حاجت پیش آتی رہی ہے پھر بھی نصوص میں صرف جہاد یا صبر ہی کا حکم ہے تو اس اعتبار سے یہ مسکوت عنہ نہ ہوگا۔ منہی عنہ ہوگا کہ باوجود ضرورت کے متقدمین نے اس کو ترک کیا، اختیار نہیں کیا تو اجماع ہوا اس کے ترک پر اس لئے ممنوع ہوگا۔۲؎ترک و کف النفس کی تعریف و تقسیم ترک معصیت بھی طاعت ہے، ترک سے وہی ترک مراد ہے جس کی ابتداء بالقصد والنیۃ ہو اسی ترک کو کف النفس کہا جاتا ہے بشرطیکہ مضاد کا قصد طاری نہ ہوجائے۔۳؎تقلید شخصی کی تعریف تقلید کہتے ہیں اتباع کو اور تقلید شخصی کی حقیقت یہ ہے کہ ہر مسئلہ میں کسی مرجح کی وجہ سے ایک ہی عالم سے رجوع کیا کرے اور اس سے تحقیق کرکے عمل کیا کرے۔۴؎ ------------------------------ ۱؎ افادا ت اشرفیہ ص ۵۲ ۲؎ الافاضات ۱؍ ۱۱۶ ۳؎ بوادر النوادر ۲؍ ۴۸۱ ۴؎ الافاضات ۶؍ ۳۲۵، و الاقتصاد ص: ۳۲