فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
تجربہ اور عقل کا فرق تجربہ عقل سے جدا چیز ہے اگرتجربہ کاری کا نام عقل ہے تو ایک ایل، ایل، بی پاس شدہ کو کپڑا بننا بھی آنا چاہئے حالانکہ مشاہدہ اس کے خلاف ہے ، ایک معمولی سے معمولی بے وقوف بھی کپڑا بننے میں ایل، ایل، بی سے بڑھا ہوا ہے تو بے وقوف کو زیادہ عقلمند کہنا چاہئے حالانکہ کوئی بھی نہیں کہتا،وجہ یہی ہے کہ وہ تجربہ رکھتا ہے اور یہ تجربہ نہیں رکھتے پس ثابت ہوا کہ عقل اور چیز ہے اور تجربہ اور چیز ہے۔۱؎کشف اور تقویٰ کا فرق فرمایا کشف اور تقویٰ میں فرق ہے، تقویٰ کمال دینی ہے اور اس کے بہت درجات ہیں ، تو درجۂ غیرحاصل کو دیکھ کر متقی کہتا ہے کہ میں متقی نہیں اوریہ کذب نہ ہوگا ، اور کشف کمال دینی نہیں ایک دنیاوی نعمت ہے جیسے دوآنکھیں ، تواگر کوئی دو آنکھوں والا شخص کہے کہ میرے دوآنکھیں نہیں تو یہ کذب ہوگا ،اسی طرح صاحبِ کشف کا کشف کی نفی کرنا کذب ہوگا ۔۲؎حدود وقیود کی تعریف اور فرق میرے نزدیک حدود وقیود میں فرق ہے جو غالباً لغت کے موافق ہے ،حد وہ ہے جو کسی شئی کا منتہا ہو، اور قید وہ ہے جو اس حد کے اندر اس شئی میں تخصیص کردے مثلاً نماز کی ایک تو حَدْ ہے کہ عصر کی نماز میں چار رکعات ہیں ا س سے زیادہ کرنا منع ہے اورقیود یہ ہیں جیسے نماز کے لئے باوضو ہونا، مستقبلِ قبلہ ہونا وغیرہ، حد بھی اطلاق کے منافی ہے قید بھی ۔۳؎حسن اور جمال کا فرق حسن اور چیز ہے جو حضرت یوسف علیہ السلام کی صفت میں وارد ہے، اور جمال جس میں حضور اقدس صلی اللہ علیہ سلم سب سے افضل ہیں اور چیز ہے اور حسن سے ------------------------------ ۱؎ التبلیغ ۱؍ ۱۶۷ ۳؎ ملفوظات حکیم الامت ص۴۴۶ ج۴قسط ۴ملفوظ نمبر۸۳۹