ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
بیان کرنے چاہئیں ـ میں نے ایک وعظ میں محاسن اسلام کا بیان کیا ہے جو قابل دید ہے اور عنقریب چھپ ( یہ وعظ بحمد اللہ چھپ چکا ہے ) جائے گا اور وجہ یہ ہے ( یعنی مناظرہ کے غیر مفید ہونے کی وجہ یہ ہے ) کہ شبہ کا مدار جہل پر ہے ـ کیونکہ شبہ جب ہو گا تو کسی مقدمہ ضروریہ سے غفلت پر مبنی ہو گا کہ اس مقدمہ کا علم نہیں ہوتا اور اس سے شبہ پیدا ہوتا ہے اور جواب میں اس مقدمہ سے تعرض ہو گا ـ تو مقدمہ کو سمجھنا اکثر مشکل ہوتا ہے تو اس طرح شبہ تو لوگوں کے ذہن میں آ جائے گا اور جواب نہ آئے گا مگر لوگ اب عوام کی رعایت کرتے ہیں جس طرح وہ نچانا چاہیں ناچتے ہیں اس سے بڑا نقصان ہوتا ہے ـ خود قرآن کا طرز دیکھئے کہ بہت دفعہ کفار نے معجزات کا مطالبہ کیا مگر معجزہ عنایت نہیں فرمایا ـ اس جگہ ایک صاحب اہل علم نے سوال کیا کہ حضورؐ نے رکانہ پہلوان سے کشتی کی تو فرمایا کہ وہ حضورؐ کا معجزہ تھا ـ ورنہ ہر مولوی کو آریہ ناریہ کہیں گے کہ ہم سے کشتی لڑو تو لڑنے لگے گا ؟ ہرگز نہیں ـ ہم غلام پہلوان نہیں ، خدا نے آقا بنایا ہے ـ قرآن کے طرز کو کیوں چھوڑ دیا ! باقی عوام کی رعایت ! یا تو لوگ طلب جاہ کے لئے کرتے ہیں ، یا طلب مال کے لیے ـ یہ باعث رعایت تو حرام ہے ـ تیسرا باعث ہے شفقت کہ لوگ گمراہ نہ ہوں ـ سو یہ فائدہ تب ہوتا ہے کہ وہ طالب ہدایت ہوں ـ متردد ہوں معاند اور مجادل کو کبھی ہدایت نہیں ہوتی ـ اگر وہ طالب ہیں تو علماء کے کہنے پر چلیں ـ اور علماء اگر مناظرہ کریں تو خلوت میں کریں پھر خواہ اس کو شائع کر دیں ـ عام مجمع میں مناظرہ نہایت مضر ہے ـ علماء کا مذاق یہ ہو گیا ہے کہ عوام کی رعایت کرتے ہیں ـ ایک صاحب کیرانہ کے تھے وہ کہنے لگے کہ میں نے داڑھی قرآن سے ثابت کی تھی تو مخاطب خاموش ہو گیا تھا ـ فرمایا کہ قرآن سے داڑھی کا وجوب ثابت کیا یا وجود ـ اگر وجود ثابت کرنا تھا تو قرآن کو کیوں تکلیف دی خود اپنی داڑھی آ گے کر دیتے ورنہ قرآن سے وجوب ثابت نہیں ہوتا ـ ہر مسئلہ قرآن سے کہاں تک ثابت کرو گے ؟ زکوۃ کا چالیسواں حصہ کس جگہ سے ثابت کرو گے ؟ عدد رکعات کہاں سے ثابت کرو گے ؟ خود قرآن کا قرآن ہونا کس سے ثابت کرو گے ؟ تو جب خود قرآن کسی اور دلیل سے ثابت ہے تو اور مسائل سارے