ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
|
ہے وہ خود اپنے علم کے خلاف جو کہ ابھی سے مکمل ہے آئندہ کچھ نہیں کر سکتا کیونکہ علم غلط ٹھہرتا ہے ـ اس کا مندرجہ ذیل جواب عنایت ہوا ـ فرمایا یہ یقینی ہے کہ اختیار کا وجود بدیہی بلکہ حسی اور مشاہدہ ہے اور یقینی اور بدیہی اور حسی کی مضاد مت اگر دلیل غیر یقینی کے ساتھ ہو تو بداہت اور حس کی نفی نہیں کریں گے بلکہ اس دلیل کو مخدوش کہیں گے تو تعیین اس خدشہ کی نہ کر سکیں مثلا اگر دلیل ریاضی سے معلوم ہو کہ فلاں تاریخ فلاں وقت فلاں مقام پر پورے آفتاب کو کسوف ہو گا لیکن مشاہدہ سے کسوف کا عدم ثابت ہوا تو مشاہدہ کو غلط نہ کہا جاوے گا بلکہ حساب میں غلطی ہو جانے کا حکم کریں گے گو یہ تعیین نہ ہو سکے کہ کہاں غلطی ہوئی اور کیا غلطی ہوئی پس یہاں جب دلیل نافی ہوئی اختیار کی اور مشاہدہ اور بداہت سے اختیار ثابت ہے تو دلیل ہی کو متہم سمجھیں گے خواہ غلطی کچھ ہی ہو مثلا یہاں اس دلیل میں یہ غلطی ہے کہ علم باری جو واقعہ قتل کے ساتھ متعلق ہوا ہے وہ مطلق نہیں بلکہ وہ ایک قید کے ساتھ متعلق ہوا ہے اور وہ یہ کہ زید بکر کو اپنے اختیار سے قتل کرے گا اس سے تو اختیار کا وجود اور بھی مؤکد ہو گیا نہ کہ معدوم ورنہ خلاف علم الہی لازم آ ئے گا ـ اور اگر اس اختیار کی کنہ اور اس کی وجہ ارتباط بالعلم کی تفتیش کر کے اس اشکال یعنی نفی اختیار کا اعادہ کیا جائے تو ایسا اشکال جبر کی کنہ اور اس کی وجہ ارتباط کی تفتیش کرنے سے بھی ہوتا ہے جس سے جبر کی بھی نفی ہوتی ہے ـ تقریر اس کی یہ ہے اگر تعلق علم و امتناع خلاف علم سے جبر لازم آتا ہے تو ظاہر ہے کہ علم کا تعلق معدوم محض سے تو ہو نہیں سکتا بلکہ عقلا وہ موقوف ہے وجود معلوم پر اور اس کا وجود اگر بلا ارادہ ہے تو اس معدوم کا قدم لازم آتا ہے اور وہ بالمشاہدہ باطل ہے اور اگر ارادہ سے ہے تو ارادہ میں علم شرط ہے تو علم موقوف ہوا علم پر اور یہ دور ہے ـ نیز علم مستلزم جبر ہے جیسا کہ سوال میں کہا گیا اور ارادہ مستلزم اختیار ہے جیسا کہ ارادہ کی حقیقت سے ظاہر یعنی تخصیص ماشاء لمامتی شاء اور یہ اجتماع متنافیین ہے اور یہ دور اور جمع لازم آیا ہے علم اور ارادہ سے تو علم اور ارادہ منفی ہوں گے اور علم ہی تو مقتضی تھا جبر کو جب مقتضی منفی ہوا تو مقتضی یعنی جبر بھی منفی ہو گا تو اس انتفاء میں اختیار کی کیا تخصیص ہے ، جبر بھی منفی ہو گیا ـ اس لئے ان سب اشکالات سے نجات یہی ہے کہ جبر و اختیار کی کنہ اور وجہ ارتباط