فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنۃ و البدعۃ ۔ اضافہ شدہ جدید ایڈیشن |
|
کے مطالعہ سے تفقہ پیدا ہوتا ہے، جدید مسائل کے حل کرنے میں بھی رہنمائی ملتی ہے، جس درجہ کے اجتہاد کی ضرورت ہے وہ اجتہادی شان اور فقہی بصیرت بھی ان کے مطالعہ سے پیدا ہوتی ہے۔ آج کے جدید دور میں مشائخ اور مفتیوں کی کمی نہیں ہے، جگہ جگہ مشائخ موجود، دارالافتاء قائم ہیں ، ہر شخص فتویٰ لکھنے کو تیار بیٹھا ہے، خواتین کے لیے بھی تربیت افتاء کے ادارے قائم ہیں ، لیکن مشاہدہ یہ ہے کہ بڑی تعداد مفتیوں اور مفتیات کی ایسی بھی ہے جن کو فقہ سے مس نہیں ، فقہی بصیرت نہیں ، مطالعہ محدود، صلاحیت ناقص، استعداد کمزور، شان فقاہت سے عاری، نتیجتاً ضلوا فاضلوا کا مصداق ہیں ۔ احقر نے ان مضامین کو اسی غرض سے جمع کیا ہے تاکہ اس نوع کے علمی و فقہی اور افتاء کا کام کرنے والوں میں جو نقص و خامیاں رہ جاتی ہیں ان کی تلافی کسی درجہ میں حضرت تھانویؒ کے ان مضامین سے ہوسکے، احقر نے اس نوع کے مضامین کو چار کتابوں میں جمع کیا ہے۔ (۱) فقہ حنفی کے اصول و ضوابط مع احکام السنہ والبدعہ (۲) آداب افتاء و استفتاء مع آداب تصنیف وتالیف (۳) اجتہاد و تقلید کا آخری فیصلہ (۴) مسئلہ تکفیر۔ اب سے تقریباً ۲۰ سال قبل یہ تینوں کتابیں شائع ہوئی تھیں الحمدﷲ اہل علم اور ارباب افتاء نے اس کی قدر فرمائی، افتاء کی تربیت حاصل کرنے والوں کے مطالعۂ نصاب میں داخل کی گئیں اور ان کے پڑھنے کی ہدایت اور تاکید کی گئی، اس سے احقر کو حوصلہ ملا، اس عرصہ میں احقر کو مزید علمی تحقیقات دوران مطالعہ ملیں ، ان اضافات کو بھی تیسری اشاعت میں کتاب کے اخیر میں بے ربط لاحق کردیا گیا تھا، بیس سال قبل ہاتھ کی کتابت اور طباعت کی وجہ سے اس میں بہت سے نقائص بھی رہ گئے تھے، اس مرتبہ