بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ و سلم |
|
کبھی یہ فتنہ میں مبتلا کرنا چاہتے ہیں ہم اس کو قبول نہیں کرتے۔(بخاری: المغازی: باب غزوۃ الخندق،مسلم:الجہاد: باب غزوۃ الاحزاب) ان اشعار کے ذریعہ صحابہ کے جسم وجان کو آسودگی مل رہی ہے، بوجھ ہلکا معلوم ہورہا ہے، فضا ان اشعار سے اور آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی پرسوز آواز سے معمور ہورہی ہے، حوصلوں میں جان پڑگئی ہے، بقول شاعر ؎ سنگ گراں ہیں راہ میں لاکھوں تو کیا ہوا منزل چھپی ہوئی تو مرے حوصلوں میں ہے اسی لئے تو اتنا مشکل کام آقا صلی اللہ علیہ و سلم کی ولولہ انگیز عملی قیادت میں صرف دو ہفتوں میں ؛ بلکہ ایک روایت کے مطابق صرف ۶؍دنوں میں پایۂ تکمیل کو پہنچ جاتا ہے۔ (طبقات:۲/۴۸، شرح الزرقانی :۲/۱۱۰)اہم واقعہ روایات میں آتا ہے کہ کھدائی کے دوران ایک موقع پر ایسی چٹان آگئی جو کسی بھی صورت میں نہیں ٹوٹ رہی تھی، آپ صلی اللہ علیہ و سلم کو اطلاع ملتی ہے، آپ صلی اللہ علیہ و سلم کدال لے کر بسم اللہ پڑھتے ہیں اورضرب لگاتے ہیں ، چٹان کا تہائی حصہ ٹوٹ جاتا