بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ و سلم |
|
نبوت کا چوتھا سال اعزہ واقارب کو براہ راست دعوت دین اب نبوت کا چوتھا سال شروع ہورہا ہے، دعوتِ اسلامی دوسرے مرحلہ میں داخل ہورہی ہے، سورۃ الشعراء کی آیات نازل ہوتی ہیں : وَأَنْذِرْ عَشِیْرَتَکَ الأَقْرَبِیْنَ، وَاخْفِضْ جَنَاحَکَ لِمَنِ اتَّبَعَکَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ۔(الشعراء/۲۱۴-۲۱۵) اے پیغمبر : اپنے قریب ترین خاندان کو خبردار کیجئے، اور جو اہل ایمان آپ کے پیچھے چلیں ،ان کے لئے انکساری کے ساتھ صلی اللہ علیہ و سلم پنی شفقت کا بازو جھکادیجئے۔ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے اپنے گھر پر دعوت کا اہتمام کیا، بنو ہاشم کو مدعو کیا، اس مجلس میں حمزہ بھی ہیں ، عباس بھی ہیں ، ابوطالب بھی ہیں ، ابولہب بھی ہے، علی مرتضیٰ بھی ہیں ، کھانے کے بعد آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے تقریر کی، توحید کا پیغام سنایا، پھر فرمایا: تم میں کون ہے جو میرا ساتھ دے، اے اولادِ عبدالمطلب، اے عباس عم رسول، اے صفیہ عمۃ (پھوپھی) الرسول، اے فاطمہ بنت محمد! تم اپنے کو جہنم کی آگ سے بچاؤ؛ کیوں کہ میں اللہ کی پکڑ سے تم کو بچانے کا کوئی اختیار نہیں رکھتا۔ أَنْقِذُوا أَنْفُسَکُمْ مَنَ النَّارِ فَإِنِّي لاَ أَمْلِکُ لَکُمْ مِنَ اللّٰہِ شَیْئاً۔