بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ و سلم |
|
خط بنام ہوذہ (۴) یمامہ کے حاکم ’’ہوذہ‘‘ کے نام آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے اپنا مکتوب حضرت سلیط بن عمرو عامری رضی اللہ عنہ کے ہاتھ بھیجا، اس نے بہت عزت واحترام کا رویہ اپنایا۔ (زاد المعاد:۳/۶۳)خط بنام حارث (۵) حضرت شجاع بن وہب رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کا دعوتی مکتوب حاکم دمشق ’’حارث بن ابی شمرغسانی‘‘ کے پاس لے کر پہنچے، اس نے کہا کہ میں خود محمد صلی اللہ علیہ و سلم پر یلغار کرنے والا ہوں ، میری بادشاہت کون چھین سکتا ہے؟ (الرحیق المختوم:۵۶۲)خط بنام جیفر و عبد (۶) عمان کے بادشاہ ’’جیفر‘‘ اور اس کے بھائی ’’عبد‘‘ کے نام آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے خط لکھوایا، اور حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کے ہاتھوں بھیجا، ان دونوں بھائیوں کی حضرت عمرو سے مختلف مرحلوں میں طویل گفتگو ہوئی، بالآخر انہوں نے اسلام قبول کرلیا۔ (زاد المعاد: ۳/۶۲، الرحیق المختوم:۵۶۲)خط بنام منذر (۷) بحرین کے حاکم ’’منذر بن ساویٰ‘‘ کے نام آپ صلی اللہ علیہ و سلم کا گرامی نامہ حضرت علاء بن حضرمی رضی اللہ عنہ کے ہاتھ بھیجا گیا، اس نے بہت اکرام اور حسن سلوک کا برتاؤ کیا، اور آپ صلی اللہ علیہ و سلم کو بڑے ادب کے ساتھ جواب لکھا۔ (زاد المعاد: ۳/۶۱، الرحیق المختوم:۵۶۰)خط بنام قیصر (۸) سپر پاور روم کے فرماں روا قیصر (ہرقل) کے نام آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے اپنا مکتوب