بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ و سلم |
|
آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے اشارۃً حجرۂ عائشہ میں قیام کرنے کی بات کہی تھی، ازواجِ مطہرات نے برضا ورغبت اجازت دے دی تھی۔ (بخاری:المغازی:باب مرض النبی، شرح الزرقانی:۸/۲۵۱ الخ)عالم بالا کے سفر کی تیاری مرض کے دوران آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے طریقے کے مطابق حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے ’’اَذْہِبِ الْبَأْسَ رَبَّّ النَّاسِ وَاشْفِ أَنْتَ الشَّافِیْ لاَ شِفَائَ إِلاَّ شِفَاؤُکَ، شِفَائً لاَ یُغَادِرُ سَقَماً‘‘ (اے انسانوں کے رب: تکلیف کو دور فرمادیجئے، شفا بخش دیجئے، آپ ہی شفاعطا فرمانے والے ہیں ،آپ کی شفا کے سوا کوئی شفا نہیں ، ایسی شفا عطا فرمایئے جو بیماری کا کوئی نشان نہ چھوڑے۔) کے کلمات پڑھ کر آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے ہاتھوں پر دم کیا ۔ (بخاری:المغازی:باب مرض النبی ووفاتہ) اور پھر آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے ہاتھ آپ صلی اللہ علیہ و سلم ہی پر پھیرنے کی کوشش کی، مگر آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے ہاتھ ہٹالئے، اور فرمایا: اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلِيْ وَأَلْحِقْنِيْ بِالرَّفِیْقِ اْلأَعْلَی۔ خدایا: میری مغفرت فرمایئے اور رفیق اعلی سے مجھے ملائیے۔ (ابن ماجہ، الجنائز:باب ماجاء فی ذکر مرض رسول صلی اللہ علیہ و سلم للہ)خیبر کی زہر آلود بکری کا اثر اسی دوران آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے یہ بھی فرمایا : خیبر میں زہر آلود کھانے کا جو ایک لقمہ میں نے کھایا تھا اس کی تکلیف اب تک محسوس ہورہی ہے، ایسا لگتا ہے کہ اس زہر سے اس وقت میری رگ کٹی جارہی ہے۔(بخاری:المغازی:باب مرض النبی ووفاتہ)