بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ و سلم |
|
یہ کہہ کر مرحب کے سر پر ایسی ضرب لگائی کہ گردن الگ ہوگئی۔ (مسلم:الجہاد: غزوۃ ذی قردوغیرہا) تھوڑی ہی دیر کے بعد یہ قلعہ قموص فتح ہوگیا، اس طرح مسلمانوں کو فتح خیبر کی نعمت حاصل ہوئی، خیبر کا محاصرہ ایک ماہ جاری رہا، ۹۳؍یہودی ہلاک اور ۱۵؍مسلمان شہید ہوئے۔ (فتوح البلدان:للبلاذری:۴۸، الرحیق المختوم:۵۸۹)یہودیوں کی التجا یہودیوں نے آپ صلی اللہ علیہ و سلم سے منت سماجت کی کہ ان کی جان بخشی کردی جائے، جلاوطن نہ کیا جائے، آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے یہ طے فرمایا کہ خیبر یہودیوں کے قبضے میں رہے گا اور وہ بطور خراج خیبر کی پیداوار کا نصف حصہ مدینہ کو ادا کریں گے، اس جنگ میں بے شمار اموالِ غنیمت مسلمانوں کے حصہ میں آئے۔ (بخاری: المغازی: باب معاملۃ النبی اہل خیبر، الرحیق المختوم:۵۸۵، زاد المعاد:۲/۱۳۷ الخ)حضرت صفیہ ؓسے نکاح خیبر کے قلعے ’’بنو الحقیق‘‘ سے وہاں کے سردار حیی بن اخطب کی بیٹی حضرت صفیہ گرفتار ہوئی تھیں ، یہ حضرت دحیہ کلبی رضی اللہ عنہ کے حصہ میں آئیں ، صحابہ نے عرض کیا کہ یہ یہودی سردار کی بیٹی ہیں ، مناسب یہ ہے کہ انہیں آپ صلی اللہ علیہ و سلم پنے حصہ میں رکھیں ، آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے انہیں آزاد کرکے اپنے عقد میں لیا۔ (بخاری:الصلوۃ: باب ما یذکر فی الفحذ) خیبر سے واپسی پر دورانِ سفر آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے دعوتِ ولیمہ کا اہتمام فرمایا، انہوں نے چند روز قبل خواب دیکھا تھا کہ چاند ان کی گود میں آگیا ہے، شوہر سے ذکر کیا تھا تو اس نے طمانچہ رسید کیا اور بولا کہ تم بادشاہِ یثرب کی تمنا کرتی ہو، اس خواب کی تعبیر یہ ظاہر ہوئی کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم