بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ و سلم |
|
دعا و مناجات اس کے بعد آقا صلی اللہ علیہ و سلم جبل رحمت کے قریب دعا ومناجات میں مشغول ہوگئے ہیں ، غروب تک یہی مشغلہ ہے، امت کے لئے کیا کچھ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے نہیں مانگا ہوگا، آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی دعاؤں میں ایک دعا یہ بھی ہے جس کا ایک ایک فقرہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی عبدیت اور انابت کا شاہکار ہے: اَللّٰہُمَّ اِنَّکَ تَسْمَعُ کَلاَمِیْ، وَتَرَیٰ مَکَانِیْ، وَتَعَلَمُ سِرِّيْ وَعَلَانِیَتِيْ، لَا یَخْفَی عَلَیْکَ شَيْئٌ مِنْ أَمْرِيْ، أَنَا الْبَائِسُ الْفَقِیْرُ، الْمُسْتَغِیْثُ الْمُسْتَجِیُرْ، الْوَجِلُ الْمُشْفِقُ، الْمُقِرُّ الْمُعْتَرِفُ بِذُنُوْبِيْ، أَسْئَلُکَ مَسْئَلَۃَ الْمِسْکِیْنِ، وَاَبْتَہِلْ اِلَیْکَ ابْتِہَالَ الْمُذْنِبِ الذَّلِیْلِ، وَاَدْعُوْکَ دُعَائَ الْخَائِفِ الضَّرِیْرِ، دُعَائَ مَنْ خَضَعَتْ لَکَ رَقَبَتُہُ، وَفَاضَتْ لَکَ عَیْنَاہُ، َوذَلَّ لَکَ جِسْمُہُ، وَرَغِمَ لَکَ أَنْفُہُ، اَللّٰہُمَّ لَا تَجْعَلْنِي بِدُعَائِکَ شَقِیَّاً، وَکُنْ بِيْ رَوُؤفاً رَحِیْماً، یَا خَیْرَ الْمَسْئُولِیْنَ وَیاَ خَیْرَ الْمُعْطِیْنَ۔ (کنزالعمال:۲/۷۷) خدایا: آپ میری بات سن رہے ہیں ، آپ میری جگہ دیکھ رہے ہیں ، آپ میرے ظاہر و باطن کو جانتے ہیں ،میری کوئی چیز آپ پر مخفی نہیں ہے ،میں مصیبت زدہ ، محتاج، فریادی،پناہ جو،پریشان،ہراساں ،اپنے گناہوں کا اعتراف و اقرار کرنیوالا ہوں ،بے کس کے مانگنے کی طرح آپ سے مانگتا ہوں ،ذلیل وخوار گنہگار کے گڑگڑانے کی طرح آپ کے دربار میں گڑگڑا رہا ہوں ،خوف زدہ اور آفت رسیدہ شخص کے مانگنے کی طرح آپ سے مانگتا ہوں ،اس شخص کے مانگنے کی طرح جس کی گردن آپ کے سامنے