بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ و سلم |
|
خطبۂ تبوک تبوک پہنچ کر آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے ایک مثالی اور بلیغ خطبہ دیاتھا، ۵۰؍سے زائد فقروں پر مشتمل اس خطبہ کا ہرہر جملہ گوہر یکتا اور ہرہر لفظ فصاحت کا شاہکار ہے، یہ آقا صلی اللہ علیہ و سلم کے جوامع الکلم کا روشن نمونہ بھی ہے، اور حیاتِ انسانی کے تمام پہلوؤں کو اپنے دامن میں بے حد خوب صورتی سے سموئے ہوئے بھی ہے، اور اس کا ایک ایک فقرہ لوح دل پر نقش کرنے اور آبِ زر سے رقم کرنے کے قابل ہے۔ أَمَّا بَعْدُ: فَإِنَّ أَصْدَقَ الْحَدِیْثِ کِتَابُ اللّٰہِ۔ سب سے بہترکلام اللہ کی کتاب ہے ۔ وَأَوْثَقُ الْعُرَیٰ کَلِمَۃُ التَّقْوَیٰ۔ سب سے مضبوط حلقۂ زنجیر تقوی کی بات ہے ۔ وَخَیْرُ الْمِلَلِ مِلَّۃُ إِبْرَاہِیْمَ۔ سب سے بہترین ملت حضرت ابراہیم کی ملت ہے ۔ وَخَیْرُ السُّنَنِ سُنَّۃُ مُحَمَّدٍ۔ سب سے بہترین سنت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کی سنت ہے ۔ وَأَشْرَفُ الْحَدِیْثِ ذِکْرُ اللّٰہِ۔ سب سے باعظمت بات اللہ کا ذکر ہے ۔ وَأَحْسَنُ الْقَصَصِ ہٰذَا الْقُرْآنُ۔ سب سے بہترین بیان یہ قرآن ہے ۔ وَخَیْرُ الأُمُوْرِ عَوَازِمُہَا۔ سب سے بہتر کام صحیح طور پر توجہ اور پختگی کے ساتھ کئے جانے والے کام ہیں ۔