بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ و سلم |
|
میں اترے، تاریخ اسلام میں صرف ۵؍خوش نصیب ایسے ہیں جن کی قبروں میں آپ صلی اللہ علیہ و سلم بنفس نفیس اترے ہیں : (۱) حضرت علی کی والدہ (۲) حضرت خدیجہ (۳) حضرت عائشہ کی والدہ حضرت صلی اللہ علیہ و سلم م رومان (۴) حضرت خدیجہ کے پہلے شوہر کے ایک صاحب زادے (۵) حضرت عبد اللہ ذو البجادین رضی اللہ عنہم۔ (سیرت احمد مجتبیٰ:۲/۳۵۸) مختلف زبانیں سیکھنے کا حکم مختلف ممالک سے سرکاری خطوط سمجھنے اور جواب دینے کے لئے اسی سال آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کو عبرانی اور سریانی زبان سیکھنے کا حکم فرمایا، چناں چہ انہوں نے فارسی، رومی، قبطی اور حبشی تمام زبانیں سیکھیں ۔ (سیر الصحابۃ: مولانا سعید انصاری:۳/۳۵۵، سیرت النبی:۱/۲۴۵) اس سے اسلام کا توسع معلوم ہوتا ہے، اور یہ سبق امت کے سامنے آتا ہے کہ ہر دور میں امت کے پاس رائج الوقت تمام زبانوں میں خدمت ودعوتِ دین کی ذمہ داری نبھانے والی ٹیم موجود رہنی چاہئے، اور اس باب میں کسی تعصب، تحفظ اور تنگ نظری سے کام لینا اسوۂ نبوی صلی اللہ علیہ و سلم کے خلاف ہے۔ حضرت ام سلمہؓ سے عقد شوال ۴؍ہجری میں آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے اپنے رضاعی بھائی حضرت عبد اللہ بن الاسد (ابوسلمہ)کی بیوہ حضرت ام سلمہ سے عقد فرمایا۔ (سیرت النبی :۲/۲۴۵)حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ: آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ جس مسلمان کو کوئی صدمہ اور مصیبت آئے اور وہ یہ الفاظ کہے: