بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ و سلم |
|
اطاعت میں عجیب نمونہ قائم کیا، مدینہ منورہ کی گلیوں میں شراب کے مٹکے بہادئے گئے اور جو صحابہ شراب لئے ہوئے تھے انہوں نے آنِ واحد میں پھینک دی۔نواسۂ رسول حضرت حسنؓ کی ولادت ۱۵؍رمضان المبارک ۳؍ہجری کو نواسۂ رسول سیدنا حضرت حسن بن علی رضی اللہ عنہ کی ولادت ہوئی۔(طبری:۳/۲۹، الاکمال فی اسماء الرجال:للخطیب التبریزی:ترجمۃ الحسن) حضرت حسن رسول صلی اللہ علیہ و سلم للہ اسے بے انتہا مشابہت رکھتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے انہیں اس امت کا سید، نوجوانانِ جنت کا سردار قرار دیا تھا اور دعا کی تھی کہ: خدایا میں اس سے محبت کرتا ہوں آپ بھی اس سے محبت فرمائیے۔ (بخاری: المناقب:مناقب الحسن)آپ صلی اللہ علیہ و سلم کاحضرت حفصہؓ سے اور حضرت عثمان ؓ کاحضرت ام کلثومؓ سے نکاح شعبان ۳؍ہجری میں آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے حضرت عمرؓ کی صاحب زادی حضرت حفصہ سے نکاح فرمایا۔(طبری:۳/۲۹) حضرت حفصہ کے پہلے شوہر کے انتقال کے بعد حضرت عمر ؓنے ان کا عقد حضرت عثمانؓ سے کرنا چاہا تھا، کیوں کہ حضرت عثمانؓ کی بیوی بنت الرسول صلی اللہ علیہ و سلم حضرت رقیہ کا انتقال ہوچکا تھا، حضرت عثمانؓ نے غور کرنے کا موقع مانگا، حضرت عمرؓ نے حضرت ابوبکر ؓکو پیش کش کی، انہوں نے سکوت اختیار کیا، آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا : کیوں نہ حفصہ کا نکاح ایسے شخص سے ہو جو عثمان سے بہتر ہے، اور عثمان کو ایسی بیوی ملے جو حفصہ سے بہتر ہے۔ چناں چہ حضرت حفصہ زوجۃ الرسول صلی اللہ علیہ و سلم بنیں ، اور بنت الرسول صلی اللہ علیہ و سلم حضرت ام کلثوم کا