بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ و سلم |
|
یہ نہ ساقی ہو تو پھر مَے بھی نہ ہو،خُم بھی نہ ہو بزمِ توحید بھی دنیا میں نہ ہو، تم بھی نہ ہو خیمہ افلاک کا اِستادہ اسی نام سے ہے نبضِ ہستی تپش آمادہ اسی نام سے ہے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کرم صلی اللہ علیہ و سلم کی سیرتِ مبارکہ کا تذکرہ ہم سب کے لئے انتہائی عظیم سعادت اور خوش بختی ہے، ہماری زندگی کے کچھ لمحات، ہمارے شب وروز کی کچھ ساعات اور حیاتِ مستعار کے کچھ اوقات رسول صلی اللہ علیہ و سلم للہ صلی اللہ علیہ و سلم کی یاد میں گذر جائیں ، ہمارے دل ودماغ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے تذکرے سے معمور وشاداب ہوجائیں ، ایک امتی کے لئے اس سے بڑی سعادت کیا ہوسکتی ہے، واقعہ یہی ہے کہ: ع: ذکر حبیب کم نہیں وصل حبیب سےولادت رسول صلی اللہ علیہ و سلم آج کی مجلس کا عنوان ہے: ولادتِ رسول صلی اللہ علیہ و سلم اور بعثت مبارکہ: اس موضوع کو سمجھنے کے لئے آپ میرے ساتھ آئیے، ہم اپنے تصور کی باگ تقریباً ساڑھے چودہ سو سال پہلے کی طرف موڑیں ، مکۃ المکرمہ کی سرزمین ہے، عبد المطلب کے گھر میں ان کے دنیا سے رخصت ہوچکے جوان وچہیتے فرزند حضرت عبداللہ کی بیوی حضرت آمنہ کے بطن سے انتہائی حسین وجمیل خوب صورت وخوب سیرت بچہ پیدا ہوتا ہے۔واقعۂ ابرہہ اِس پیدائش سے صرف ۵۰؍دن قبل ہی سرزمین مکہ کے در ودیوار نے ابرہہ اور اس کی فوج کی حرمِ کعبہ کے ساتھ گستاخی اور اس کا انجامِ بد دیکھا تھا، یہ مکہ کی تاریخ کا انتہائی عجیب