بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ و سلم |
|
ابوجہل پر جھپٹ پڑے، اور اسے گرادیا اور انجام تک پہنچادیا۔ (بخاری: المغازی:۳۹۸۸) معرکۂ بدر کے بعد آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا تھا: کون ہے جو دیکھے کہ ابوجہل کا انجام کیا ہوا؟ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ ابوجہل کے پاس پہنچے، سانس آرہی تھی، اس کی گردن پر پیر رکھا، بولے: اَخْزَاکَ اللّٰہُ یَاعَدُوَّ اللّٰہِ۔ اے اللہ کے دشمن! آخر خدا نے تجھے رسوا کردیا۔ حضرت عبد اللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے اس کا سر کاٹ کر خدمت نبوی میں رکھ دیا، آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: یہ اس امت کا فرعون ہے، پھر آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: اَللّٰہُ أَکْبَرُ، اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ، صَدَقَ وَعْدَہُ وَنَصَرَ عَبْدَہُ وَہَزَمَ الأَحْزَابَ وَحَدَہُ، وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِی اَعَزَّ الإِسْلَامَ وَ أَہْلَہُ۔ اللہ سب سے بڑا ہے ،تمام تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں ، اللہ نے اپنا وعدہ سچ کر دکھایا، اپنے بندے کی مدد فرمائی اور تنہا تمام دشمنوں کو شکست دی، تمام حمد اس اللہ کے لئے ہے جس نے اسلام اور اسلام والوں کو عزت بخشی۔ (فتح الباری:۷/۲۳۰، سیرت ابن ہشام: ۲/۶۳۶، ابو داؤد: الجہاد: باب فی الرخصۃ فی السلاح) بعض روایات میں یہ بھی ذکر ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے سجدۂ شکر بھی ادا فرمایا۔ (عمدۃ القاری: باب قتل ابی جہل، البدایۃ والنہایۃ :۳/۲۸۹)فتح مبین اللہ نے بدر کے معرکہ میں اہل ایمان کو فتح مبین عطا فرمائی، ۶؍ مہاجرین اور ۸؍ انصار