بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ و سلم |
|
نبوت کا ساتواں سال شعب ابی طالب: مظلومیت کا دردناک باب حضرت عمرؓ کے قبول اسلام نے کفر وباطل کے ایوانوں میں لرزہ طاری کردیا ہے، مکہ کا مشرک ٹولہ اب اپنی برداشت کھوتا جارہا ہے۔ نبوت کا ساتواں سال ہے، طے کیا گیا کہ ’’محمد‘‘ کا پورے خاندان سمیت بائیکاٹ کردیا جائے، یہ سوشل بائیکاٹ تھا، جس میں طے کرلیا گیا تھا کہ نہ ان سے قرابت رکھی جائے گی، نہ شادی بیاہ کا تعلق رہے گا، نہ لین دین ہوگا، نہ ان سے گفتگو کی جائے گی، نہ میل جول رکھا جائے گا اور نہ انہیں گلیوں بازاروں میں گھومنے دیا جائے گا، ان کے پاس باہر کے حمایتیوں کی طرف سے خوراک نہیں پہنچنے دی جائے گی اور نہ انہیں کھانے پینے کا سامان دیا جائے گا، اور یہ بائیکاٹ اس وقت تک رہے گا جب تک بنوہاشم محمد کو قتل کرنے کے لئے ہمارے سپرد نہ کردیں ، یہ بائیکاٹ بنوہاشم، بنومطلب اور بنوعبد مناف تینوں کے ساتھ تھا، یہ دفعات لکھ کر بیت اللہ کی چھت سے لٹکادی گئی تھیں ، یہ محرم ۷؍نبوی کا واقعہ ہے، جناب ابوطالب تمام بنوہاشم وبنومطلب کے ساتھ ’’شعب ابی طالب‘‘نامی گھاٹی میں مقیم ہوگئے، ابولہب بنوہاشم کا فرد تھا مگر وہ مخالف کیمپ میں رہا۔ یہ سوشل بائیکاٹ اسلام اور پیغمبر اسلام اکو الگ تھلگ، محدود اور کمزور کرنے کے لئے تھا، مقصد یہ تھا کہ اس طرح پیغمبر اکاآزادانہ میل جول رک جائے گا، ان کا اثر ونفوذ سمٹ جائے گا، دوسرے مسلمانوں پر سختی اور دباؤ آسان ہوجائے گا، تحریک کے کارکن سپاہی