بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ و سلم |
|
فوجی تنظیم آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے خبر رساں آپ صلی اللہ علیہ و سلم کو دشمن کی ایک ایک حرکت کی خبر دے رہے ہیں ، اسی اعتبار سے آپ صلی اللہ علیہ و سلم فوجی تنظیم کررہے ہیں ، بدر پہنچ کر حضرت خباب کے مشورے پر آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے آگے بڑھ کر چشمہ پر قبضہ کرلیا ہے۔ (ہذا الحبیب: ابوبکرالجزائری :۲۱۸) گرد ونواح کا جائزہ لے رہے ہیں ، وحی الٰہی کی رہنمائی میں وہ حکمت عملی اپنا رہے ہیں جو موجودہ دور کی سب سے ترقی یافتہ جنگی حکمت عملی ہے، قریش کا قافلہ بھی آپہنچا ہے، اس کے شرکاء کے نام سن کر آپ صلی اللہ علیہ و سلم مسلمانوں سے فرما رہے ہیں کہ آج مکہ نے اپنے جگر پارے تمہارے سامنے ڈال دئے ہیں ، آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے پانی کے چشمے پر قابض ہونے کے باوجود دشمنوں کو پانی سے محروم نہیں کیا ہے، انہیں اجازت دے دی ہے، یہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی رحمت عامہ ہے کہ جانی دشمنوں کو بھی نواز رہے ہیں ۔ حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ کی رائے سے ایک اونچے مقام پر ایک جھونپڑی تیار کی گئی ہے، جہاں سے آپ صلی اللہ علیہ و سلم پورے میدان پر نظر رکھ سکیں ، ہدایات سن کر میدان تک پہنچانے والے جاں نثار کارندے بھی متعین ہیں ، یہ جھونپڑی گویا جنگی مہم کا کنٹرول روم ہے۔ ۱۶؍رمضان المبارک ۲؍ہجری کی شام کو میدان کا زمینی جائزہ لیتے ہوئے دورانِ معائنہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم بدر میں ہلاک ہونے والے سردارانِ مکہ کی قتل گاہیں متعین طور پر بتارہے ہیں ، یہ خبر تمام مجاہدین کے حوصلوں میں نئی جان پیدا کررہی ہے، ان کے ولولے تازہ ہورہے ہیں ، حضرت انس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ بخدا دوسرے دن اس کے خلاف نہیں ہوا، آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے جس کی جو قتل گاہ بتائی تھی وہ وہیں پڑا ہوا ملا۔ (شرح المواہب:للزرقانی: باب ذکر النبی من یقتل ببدر:۱/۴۱۴-۴۱۶)