بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ و سلم |
|
امریکی حکومت جس کی زیرسرپرستی پوری دنیا میں ظلم وبربریت کا طوفان آیا ہوا ہے، اس کا قصر ابیض (وہائٹ ہاؤس) بھی ان مجاہدین اسلام کے سچے جانشینوں کے انتظار میں ہے۔بے مثال مجاہدہ روایات میں آتا ہے کہ جس وقت آپ صلی اللہ علیہ و سلم خندق کھود رہے تھے، آپ صلی اللہ علیہ و سلم دو دن کے فاقے سے تھے، شکم مبارک پر دو پتھر بندھے ہوئے تھے، بعض بھوک سے بے حال صحابہ نے آقا صلی اللہ علیہ و سلم کو اپنے پیٹ دکھائے کہ پتھر بندھا ہوا ہے، آقا صلی اللہ علیہ و سلم نے ان کی تسلی کے لئے اپنا پیٹ کھولا تو دو پتھر بندھے ہوئے تھے۔ (بخاری: المغازی: باب غزوۃ الخندق) یہ تھا آقا صلی اللہ علیہ و سلم کا کردار ،دنیا کی تاریخ گفتار وکردار میں اس طرح مطابقت رکھنے والے غازی کردار قائد کی مثال کہاں پیش کرسکتی ہے؟آقا صلی اللہ علیہ و سلم کاایک معجزہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی یہ حالت دیکھ کر مجھ سے رہا نہیں گیا، گھر میں بکری کا ایک بچہ تھا، اور کچھ جَو تھے، میں نے بکری کا بچہ ذبح کردیا، کھانا تیار ہونے لگا، میں آقا صلی اللہ علیہ و سلم کی خدمت میں آیا، عرض کیا کہ مختصرسا کھانا ہے، دو چار ساتھیوں کو لے لیں اور تناول فرمالیں ، آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے اعلانِ عام کردیا: یَاأَہْلَ الْخَنْدَقِ: إِنَّ جَابِراً قَدْ صَنَعَ سُوْراً، فَحَیَّھَلاً بِکُمْ۔ خندق والو! چلو جابر کے ہاں دعوت ہے۔ حضرت جابر حیران وپریشان گھر آتے ہیں ، بیوی سے بتاتے ہیں ، بیوی کہتی ہے کہ آپ نے شور مچایا ہوگا، بولے نہیں ، میں نے تو دھیرے سے کہا ہے، بیوی کہتی ہے کہ جب