بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ و سلم |
|
انے امت کو ہر حال میں اپنے عقیدے کے تحفظ اور اس کو ہر قسم کی مشرکانہ دست برد سے محفوظ رکھنے کی تلقین کی ہے اور امت کے ہر ہر فرد کو اس حوالے سے بے حد حساس، محتاط اور چوکنا رہنے کی تاکید بھی فرمائی ہے، موجودہ حالات میں جب شرک وبدعقیدگی کی چو طرفہ یلغار ہے، مسلمانوں کو اس حکم نبوی صلی اللہ علیہ و سلم کو پیش نظر رکھنا چاہئے۔ ماتحتوں کا خیال آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے خطاب فرمایا : مسلمانو! اپنی بیویوں اور ماتحتوں (غلاموں ، لونڈیوں ، خادموں ) کے بارے میں اللہ سے ڈرو، ان کے ساتھ حسن سلوک کرو، درشتی اور بدخلقی کے بجائے ان سے نرمی اور ملاطفت کا سلوک کرو۔ (ابن ماجہ:الجنائز: باب ما جاء فی ذکر مرض رسول صلی اللہ علیہ و سلم للہ) یہ بہت روشن نبوی تعلیم ہے، سماج کے کمزور طبقات کے ساتھ حسن سلوک کا یہ حکم دنیا کے لئے پیغمبر اسلام اکے نمایاں عطیات میں سے ہے۔جزیرۃ العرب کو غیر مسلموں سے پاک کیا جائے صحابہ کو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے یہ پیغام بھی دیا کہ : جزیرۃ العرب کو یہود، نصاری و مشرکین سے پاک کردیا جائے۔ (الرحیق المختوم:۷۲۹، بخاری: المغازی:باب مرض النبی)نماز کی تاکید اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے بار بار نماز کی تاکید بھی فرمائی، اسی طرح جاتے جاتے آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے حقوق اللہ اور حقوق العباد دونوں کی پابندی اور ادائیگی کا سبق امت کو دیا ہے۔